دہلی تشدد واقعہ: اقوام متحدہ کی تنقید، گاندھی جی کے نظریات کو اپنا نے کی ضرورت: اقوام متحدہ سکریٹری انٹونیوگوٹیرس

,

   

اقوام متحدہ : اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے دہلی فسادات 2020 پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی بحال کرنے کے لیے بابائے قوم گاندھی جی کے نظریات کو اختیار کرنے کی ضرورت ہے ۔ مسٹر گوٹیرس کے ترجمان اسٹیفن دُجارِّک نے جمعرات کو نامہ نگاروں سے کہا،‘مسٹر گوٹیرس نے دہلی میں مظاہروں کے دوران ہونے و الے فسادات میں عوام کی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا۔انہوں نے عوام سے زیادہ سے زیادہ تحمل برتنے اور تشدد سے دور رہنے کی اپیل کی ہے ’۔ مسٹر دُجارِّک نے کہا،‘اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل ہندوستان کی پوزیشن پر نظر بنائے ہوئے ہیں اور دہلی میں گذشتہ چند دنوں میں بہت سے افرادکے مارے جانے کی رپورٹ سے بہت دکھی ہیں’۔

انہوں نے کہا، ‘اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اپنی کی زندگی میں گاندھی جی کی تعلیمات سے بہت متاثر رہے ہیں اور موجودہ وقت میں گاندھی جی کے نظریات کی سب سے زیادہ ضرورت ہے اور یہ معاشرے میں مصالحت برقرار رکھنے کا ماحول پیدا کرنے کے لیے ضروری بھی ہے ’۔ قابل ذکر ہے کہ شمال مشرقی دہلی میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے )کے سلسلے میں 24 فروری کو مشتعل فسادات میں کم از کم 39 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ گوٹیرس نے کہا کہ دنیا آج تشدد میں گھر چکی ہے۔ کوئی ایسا ملک نہیں ہے جہاں تشدد برپا نہیں ہورہا۔ وجوہات چاہے جو ہوں لیکن تشدد کو منصفانہ قرار نہیں دیا جاسکتا۔ دہلی میں جو کچھ ہوا اس کو ٹالا جاسکتا تھا لیکن بروقت اقدامات نہ کرنے کی وجہ سے کئی لوگ اپنی قیمتی جانیں گنوا بیٹھے۔

حالیہ دنوں میں ہندوستان میں کئی ایسے متنازعہ قوانین متعارف کئے گئے جس نے ملک کو مذہبی بنیاد پر تقسیم کرنے کا اشارہ دیدیا اور یہی وجہ تھی کہ لوگ سڑکوں پر نکل آئے تاہم گذشتہ دو ماہ سے احتجاج کی جو بھی خبریں ہمیں ملیں جو ہندوستان کے مختلف شہروں میں منظم کئے گئے تھے، وہ تمام احتجاج پرامن تھے تاہم ریلی کے بعض علاقوں میں ہوا تشدد گذشتہ احتجاجوں کی عکاسی نہیں کرتا۔ جس انداز میں مذہبی مقامات، مکانات اور دوکانات کو نشانہ بنایا گیا وہ سب سوچی سمجھی سازش اور منصوبہ بند نظر آرہا تھا۔ اسی لئے آج بھی ہندوستان کے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے ’’عدم تشدد‘‘ کے نظریات کو اختیار کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ نظریہ انتہائی مؤثر ہے۔