دہلی فسادات۔ تحقیقا ت کو عدالت نے ’کلعدم‘قراردیا‘ دہلی پولیس پر25ہزار کا جرمانہ

,

   

دہلی پولیس کو ان کی کاروائی کی طرف راغب کرواتے ہوئے ایڈیشنل سیشنس جج ونود یادو نے مانا کہ مذکورہ بھجن پور ایس ایچ او اور دیگر نگران کار اہلکاراپنے فرائض کی انجام دہی میں پوری طرح ناکام ہوئے ہیں


نئی دہلی۔ اس بات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کہاکہ تحقیقات فرضی او رغیر معمولی انداز میں کی گئی ہے دہلی کی ایک عدالت نے دہلی پولیس پر 25ہزار وپئے کا جرمانہ عائد کیا وہیں ان کی وہ درخواست کو بھی نامنظور کردیا ہے جو ازسر نوجائزہ کے لئے ان کی طرف سے دائر کی گئی تھی جس میں ایک حکم نامہ کو چیالنج کیاتھا تھا جو انہیں نارتھ ایسٹ دہلی فسادات میں زخمی ہونے والے ایک محمد نصیر کی ایک علیحدہ ایف ائی آر درج کرنے کی انہیں ہدایت دی گئی تھی۔

دہلی پولیس کو ان کی کاروائی کی طرف راغب کرواتے ہوئے ایڈیشنل سیشنس جج ونود یادو نے مانا کہ مذکورہ بھجن پور ایس ایچ او اور دیگر نگران کار اہلکاراپنے فرائض کی انجام دہی میں پوری طرح ناکام ہوئے ہیں۔

فوجداری سے متعلق نظر ثانی کی ایک درخواست کو ایس ایچ او بھجن پورا کی جانب سے میٹروپولٹین مجسٹریٹ کی جانب سے دئے گئے احکامات کو چیالنج پر مشتمل تھی جس میں انہیں نصیر کی شکایت پر احکامات کے اندرون 24گھنٹے ایک ایف ائی آر درج کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔

نصیر کا یہ معاملہ فسادات کے دوران پیش آیاتھا‘ وہ نریش تیاگی نامی شخص کی جانب سے اس پر گولی چلائے جانے کے بعد گولی لگنے کی وجہہ سے اس کی دائیں آنکھ زخمی ہوگئی تھی۔

انہیں جی ٹی بی اسپتال لے جایاگیاجہاں پر ان کا اپریشن ہوا اور وہ بعد میں 20مارچ2020کو اسپتال سے ڈسچارج کردئے گئے تھے۔ ایس ایچ او بھجن پورا میں پچھلے سال19مارچ کو ایک تحریری شکایت درج کرائی گئی تھی جس میں انہوں نے نریش تیاگی‘ سبھاش تیاگی‘ اتم تیاگی سشیل‘ نریش گاؤر‘ او ردیگر حملہ آوروں کے واضح نام تحریر کئے تھے‘ تاہم پولیس کی جانب سے کوئی ایف ائی آر درج نہیں کی گئی۔

اس سے دلبرداشتہ ہوکر وہ ایم ایم عدالت میں سیکشن156(3) سی آر پی سی 17.07.2020‘ کے تحت ایک درخواست دائر کی۔ درایں اثناء اے ایس ائی اشوک کے بیان پر دہلی پولیس نے نصیر کے علاقے میں پیش ائے فسادات کے ضمن میں ایک ایف ائی آر یہ کہتے ہوئے درج کی کہ نصیر کے علاوہ اسی روز اور اسی وقت میں گولی

لگنے کی وجہہ سے مزید چھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ کیونکہ یہ پولیس کا معاملہ تھا‘ یہ کہ ایف ائی آر پہلے سے درج تھی‘ نصیر کی شکایت پر علیحدہ ایف ائی آرکی ضرورت نہیں تھی کیونکہ شکایت کا ازالہ ہونا تھا۔

یہ بھی عذر پیش کیاگیاکہ اس معاملے میں مزید تحقیقات جاری ہے اور دیگر افراد کی شناخت ہوگئی ہے‘ مذکورہ پولیس نے کہاکہ اسی مناسبت سے ضمنی چارج شیٹ دائر کی جائے گی۔عدالت میں پیش کئے گئے عذر اور ریکارڈ کا میٹریل کے

مشاہدے کے بعد مذکورہ عدالت نے اپنے نظریات میں یہ کہاکہ”جواب دہندگان کی 03-07-2020کو کی گئی شکایت پر کوئی علیحدہ ایف ائی آر درج نہیں کی گئی ہے‘ جس میں انہوں نے صاف طور پر ان کی زندگی کو درپیش خطرات سے آگاہ کیا جس کا انہوں نے اپنی سابق کی شکایت میں درج افراد کے متعلق ذکر پر مشتمل ہے“۔