دہلی فسادات ساز ش معاملے میں عمر خالد کی درخواست ضمانت مسترد

,

   

سازش کے معاملے کے ملزمین میں سے ایک خالد ہیں جس پر یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیاگیاہے۔
نئی دہلی۔دہلی کی ایک عدالت نے دہلی فسادات کے پس پردہ مبینہ ”بڑی سازش“ کے ایک معاملے میں سابق جے این یو اسٹوڈنٹ جہدکار عمر خالد کی درخواست ضمانت کو مسترد کردیاہے۔

ایڈیشنل سیشن جج امتیابھ راؤت نے یہ کہتے ہوئے یہ ”اصلاح کے تحت“ ہے تیسری مرتبہ اپنے فیصلے کے اعلان کوموخرکردیااورجمعرات تک ملتوی کردیاتھا۔مذکورہ احکامات جودرحقیقت 14مارچ کو سنائے جانے تھے‘ 21مارچ کو زیرفہرست کئے گئے۔

مگر عدالت نے استغاثہ کی جانب سے تحریری نوٹ داخل کرنے کے بعد اس کو موخر کرتے ہوئے 23مارچ(چہارشنبہ) تک ملتوی کردیاتھا۔اس معاملے میں فریقین کے بیانات پر سنوائے کے بعد ایک بنچ نے 3مارچ کے روز اس پر احکامات محفوظ کردئے تھے۔

درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے اسپیشل پبلک پراسکیوٹر (ایس ایس پی) امیت پرساد نے فبروری`2020میں امرواتی میں دی گئی عمر خالد کی تقریر کی مطابقت پر بحث کی۔

انہوں نے کہاکہ فبروری11کے روز درخواست ضمانت کو مسترد کردیاگیاتھا‘ اسبات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ڈونالڈ ٹرمپ کا ہندوستان دور اسی دن تھا۔

سنوائی کے دوران خالد کے وکیل نے ائی پی سی اوریواے پی اے تحت الزامات کی مخالفت کی اور چارج شیٹ کو ”افسانوی کام“ قراردیا ہے۔ انہوں نے استدلال پیش کیاکہ خالد نے گاندھی‘ ہم آہنگی اور ائین کے متعلق تقریر کی جو ایک جرم نہیں تھا۔

اس پیشکش کے بعد مذکورہ عدالت نے فیصلہ محفوظ کردیاتھاسازش کے معاملے کے ملزمین میں سے ایک خالد ہیں جس پر یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیاگیاہے۔

مخالف او ر موافق سی اے اے مظاہرین کے درمیان میں جھڑپیں پرتشدد رخ اختیار کرنے کے بعد شمال مشرقی دہلی میں فبروری 2020کے درمیان فسادات رونما ہوئے تھے۔

یہ تباہی اس وقت پیش ائی جب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا ہندوستان پہلا دورہ تھا‘ اوراس میں 50لوگوں کی جانیں گئیں اور700سے زائد زخمی ہوئے تھے۔