دہلی پولیس نے ٹوئٹر کے دفاتر پر ’کویڈ ٹول کٹ‘جانچ کے حصہ کے طور پر دھاوا کیا

,

   

نئی دہلی۔مبینہ ٹول کٹ معاملے میں جانچ کے ضمن میں ”نوٹس دینے“ کے لئے پیر کی شام دہلی او رگرگام کے ٹوئٹر انڈیا کے دفاتر پر دھاوا کرنے کے لئے دہلی پولیس کی ایک ٹیم پہنچی ہے۔

دہلی پولیس کے ایک ذرائع نے ائی اے این ایس کو بتایاکہ”۔ مذکورہ اسپیشل سل نے ٹوئٹر کو ایک نوٹس ارسال کیاتھا۔ ٹوئٹر نے اس کے جواب میں کہاکہ اس معاملے میں ان کے پاس زیادہ جانکاری نہیں ہے۔

لہذا ٹوئٹر کے دفتر پر اسپیشل افسران کی ایک ٹیم ان افراد کا بیان قلمبند کرنے کے لئے پہنچی مگر وہ بند ہوچکا تھا“۔

یہ ذرائع نے ا سبات کی بھی وضاحت کی کہ دہلی اور گروگام کے ٹوئٹر دفاتر پر کوئی تلاشی او ردھاوے نہیں کئے گئے ہیں۔

بعدزاں پولیس نے ایک بیان جاری کیا جس میں اس نے کہاکہ”نوٹس ارسال کرنے کے مقصد سے دہلی پولیس کی ٹیم ٹوئٹر دفتر پہنچی‘ جو عام طور پر کئے جانے والا حصہ ہے۔

یہ ضروری تھا کیونکہ ہم چاہتے تھے کہ نوٹس دینے کے لئے مناسب فرد کون ہے‘ کیونکہ جواب میں ٹوئٹر انڈیا کے ایم ڈی بہت مبہم رہے ہیں“۔

مذکورہ کاروائی اس وقت کی گئی جب 21مئی کو مبینہ ٹول کٹ معاملے میں ٹوئٹر انڈیا ایم ڈی منیش مہیشواری کو اسپیشل سل کی جانب سے ایک نوٹس بھیجی گئی تھی۔

قبل ازیں دن میں دہلی پولیس نے کہاتھا کہ ”ہم ایک شکایت کی تحقیقات کررہے ہیں جس میں بی جے پی ترجمان سمبت پاترا کے ایک ٹوئٹ کے ساتھ”چھیڑ چھاڑ“ کی بات کی گئی ہے جس میں ہم وضاحت کے متعلق یہ کام کررہے ہیں“۔

بیان میں کہاگیاکہ”ایسا لگتا ہے کہ ٹوئٹر کے پاس کچھ جانکاری ہے‘ جس کے متعلق ہمیں معلومات نہیں ہے اسی بنیاد پر ہم نے ایسی درجہ بندی کی ہے“۔ مزید کہاکہ”اس طرح کی جانکاری تحقیقات سے متعلق ہے۔

مذکورہ اسپیشل سل جو تحقیقات کررہی ہے‘ وہ حقائق جانا چاہتی ہے۔ٹوئٹر جو حقائق سے واقفیت رکھنے کا دعوی کرتا ہے‘ اس کو وضاحت کرنا چاہئے“۔

ٹوئٹر انڈیا ایم ڈی کو ارسال اپنی نوٹس میں مذکورہ دہلی پولیس نے مہیشواری سے استفسار کیاتھا کہ وہ 22مئی کے روز 1بجے کے وقت میں تمام متعلقہ دستاویزات کے ساتھ دفتر میں موجود رہیں۔

دہلی پولیس نے یہ بھی کہاکہ مبینہ طور پر کانگریس کی جانب سے جاری کردہ ”ٹول کٹ“ پر وہ ابتدائی جانچ شروع کی ہے۔

پچھلے ہفتہ سمبت پاترا کی جانب سے مبینہ”ٹول کٹ“پر مشتمل صفحات کی اجرائی جو نریند ر مودی حکومت کو بدنام کرنے کے لئے کانگریس نے جاری کیا ہے کو جار ی کرنے کے بعد کانگریس او ربی جے پی کے درمیان میں لفظی جنگ کی شروعا ت ہوئی تھی۔

جس کے ساتھ کانگریس نے بی جے پی قائدین جے پی نڈا‘ پاترا‘ بی ایل سنتوش‘ یونین منسٹر سمرتی ایرانی او ردیگر کے خلاف ایک شکایت کے لئے دہی پولیس سے رجوع ہوئے تھے