راجیہ سبھا انتخابات میں کراس ووٹنگ کے خدشات کے ساتھ کانگریس نے اراکین اسمبلی کو ہوٹل کیامنتقل

,

   

کراس ووٹنگ کے خدشات کے بیچ تمام پارٹیوں نے اراکین اسمبلی وہپ جاری کیا‘ جو منتل کے انتخابات میں رائے دہندے ہیں۔
بنگلورو۔ کانگریس نے کرناٹک میں راجیہ سبھا کی مخلوعہ چار سیٹوں پر انتخابات کے پیش نظر اپنے تمام اراکین اسمبلی کو ہوٹل منتقل کردیاتھا۔

پانچ امیدوار اجئے ماکن‘ سید نصیر حسین اور جی سی چندرشیکھر (تمام کانگریسی) نارائن بندیج(بی جے پی) اور کوپیندر ریڈی(جے ڈی ایس) میدان میں ہیں۔کراس ووٹنگ کے خدشات کے بیچ تمام پارٹیوں نے اراکین اسمبلی وہپ جاری کیا‘ جو منتل کے انتخابات میں رائے دہندے ہیں

۔کانگریس پارٹی کے 134اراکین اسمبلی ہیں‘ بی جے پی کے 66اور جے ڈی ایس کے 19باقی دیگر میں چار ہیں۔ چار میں سے کانگریس کا دعوی ہے کہ دو آزاد امیدواروں اور سرودیا کرناٹک پکشا سے درشن پوتانیاکی اس کو حمایت حاصل ہے اور وہ تین سیٹو ں پر کامیابی کے لئے پرعزم ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ چوتھے جی جناردھن ریڈی (کلیانا راجیہ پرگاتی پکشا) نے پیر کے روز چیف منسٹر سدارمیا سے ملاقات کی ہے۔

بی جے پی اور جے ڈی ایس کی جانب سے دوسرے مشترکہ امیدوار کوپیندر ریڈی کو میدان میں اتارنے کے بعد کرناٹک میں راجیہ سبھا انتخابات کا منظر کافی گرم ہوگیاہے‘ حالانکہ اتحاد کے ذریعہ چار میں سے دو سیٹوں پرہی جیت مضبوط ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق ہر امیدوار کو جیت کے لئے 45ووٹ چاہئے اگر میدان میں صرف چار امیدوار ہیں تو مگر زائد امیدواروں کے معاملے میں ترجیحی ووٹ ڈالا جائیگا۔

بی جے پی کے یونین منسر راجیو چندرشیکھر‘ او رکانگریس کے چندرشیکھر‘ ایل ہنومنتیا اور حسین کے 2اپریل کے روز چھٹی معیاد کے لئے اختتام پر مذکورہ الیکشن کی ضرورت پڑی ہے