رام مادھو۔ انتخابات کے بعد بی ج پی جموں کشمیر میں’ دوستوں کے ساتھ ملکر ‘ حکومت تشکیل دے گی۔

,

   

رام مادھو نے کہاکہ 2014کے الیکشن میں تک بی جے پی نے ’’ تنہا مقابلہ‘‘ کیاتھا‘ پھر بعد میں سجاد لون کی پیپلز کانفرنس سے اتحاد قائم کیا۔

جموں۔ بی جے پی کے جنرل سکریٹری رام مادھو نے ایک روز قبل کہاکہ ریاست کے اسمبلی الیکشن کے بعد جموں کشمیر میں ان کی پارٹی’’ دوستوں کے ساتھ ملکر مستحکم ‘‘ حکومت تشکیل دے گی۔

مادھو نے جموں میں میڈیاسے بات کرتے ہوئے کہاکہ’’ ’’ انتخابات کے بعد سب سے بڑی پارٹی کے طور پر بی جے پی منظرعام پر ائے گی اور ہم بھروسہ دلاتے ہیں کہ کچھ دوستوں کے ساتھ ملکر عوام کو مستحکم حکومت فراہم کریں گے‘‘۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ’’ انتخابات سے قبل اتحاد کے بہت کم امکانات ہیں کیونکہ ریاست میں ہم تمام اسمبلی سیٹوں پر مقابلہ کرنے جارہے ہیں‘ ہم ریاست میں مخصوص حالات کے پیش نظر کسی کے ساتھ جانے پر ہمیں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے‘‘۔

رام مادھو نے کہاکہ 2014کے الیکشن میں تک بی جے پی نے ’’ تنہا مقابلہ‘‘ کیاتھا‘ پھر بعد میں سجاد لون کی پیپلز کانفرنس سے اتحاد قائم کیا۔مادھو نے کہاکہ فبروری 3کے روز وزیراعظم نریندر مودی کا ریاستی دورہ ریاست میں لوک سبھا اوراسمبلی الیکشن دونوں کے لئے مہم کی شروعات ہوگا۔

انہوں نے مزیدکہاکہ الیکشن کمیشن یہ فیصلہ کرے گا کہ لوک سبھا اور اسمبلی الیکشن ساتھ میں کرائیں یاعلیحدہ کرائیں ۔

انہوں نے ان الزامات کو مسترد کردیا کہ بی جے پی ریاست میں انتخابات کرانا نہیں چاہتی ہے۔

سابق منسٹر الطاف بخاری کے پی ڈی پی چھوڑنے پر تبصرہ کرنے سے رام مادھو نے گریز کیا ‘ مگر کہاکہ ’’ میں ایک بات ضرور کہنا چاہوں گا‘ یہ وہی شخص ہے جس کو کچھ ماہ قبل حکومت کی تشکیل کے لئے ریاست میں مشترکہ حزب اختلاف( پی ڈی پی ‘ کانگریس اور نیشنل کانفرنس) کے چیف منسٹر کے طور پر پیش کیاجارہا تھا‘‘۔

وادی میں کشمیر پنڈتوں کی بازآبادکاری کے لئے علیحدہ ٹاؤن شپ قائم کرنے کی تجویز کے متعلق بات کرتے ہوئے مادھو نے کہاکہ ’’ جب ہم( بی جے پی) ہم نے ریاست میں( پی ڈی پی کے ساتھ) حکومت تشکیل دی تھی ‘ تو ہمارے پاس ان کے لئے ایک روڈ میاپ تھا‘ تو ہم نے وادی میں پانچ سے چھ مقامات پر کشمیری پنڈتوں کے لئے ٹاؤن شپ قائم کرنے کی کوشش کی تھی اس کا سہرا بھی مفتی محمد سعید کی حکومت کے سرجاگیا ‘ ان مقامات کی نشاندہی کرلی گئی ہے‘‘۔

انہوں نے کہاکہ کئی وجوہات ‘ اہم وجہہ سکیورٹی حالات کے پیش نظر اس پر آگے کی کاروائی نہیں ہوئی ۔مادھو نے کہاکہ’’ تاہم ان کے سیاسی اور دیگر حقوق کی حفاظت کے لئے ہم سنجیدہ ہیں ‘ پانچ سے چھ مقامات پر ٹاؤن شپ قائم کرنے کاروڈ میاپ تیا ر ہے اس پر کشمیری پنڈتوں کی قیادت سے بات کرنے کے بعد ہم آگے کی کاروائی شروع کریں گے‘‘

۔جب ان سے کلکتہ میں اپوزیشن جماعتوں کی ریالی کے متعلق پوچھا گیاتو مادھو نے کہاکہ وہ خود اپنے بچاؤ کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ’’ جمہوریت میں ایسا ہوتا ہے ‘ مگر ہم جدوجہد کے لئے پوری طرح تیار ہیں‘‘