راہول گاندھی نے منی پور تشدد پر پی ایم مودی کی خاموشی پر سوال کیا

,

   

انہوں نے ریاست میں تازہ تشدد میں دو افراد کی ہلاکت کے بعد پی ایم مودی پر ’بھارت کوناکام بنانے‘کا الزام لگایا۔
نئی دہلی۔ کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے منی پور تشدد پروزیراعظم نریندر مودی کی خاموشی پر سوال کھڑا کیا‘ چند گھنٹوں قتل پرینکا گاندھی نے بھی تشدد کی آگ میں جل رہی ریاست میں امن قائم کرنے میں ناکامی پر مرکزکو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایاتھا۔

راہول نے وزیراعظم مودی پر ریاست میں تازہ تشدد کے واقعات میں نو لوگو ں کی ہلاکت کے بعد ”ہندوستان کوناکام“بنانے کا مورد الزام ٹہرایاہے۔ راہول گاندھی نے ٹوئٹ کیاکہ”بی جے پی کی نفرت کی سیاست نے منی پور کو چالیس دنوں سے آگ میں جھونک دیا‘ ایک سو سے زائد لوگوں کی موت ہوگئی۔ ہندوستان کو ناکام کرنے والے وزیراعظم خاموش بیٹھے ہوئے ہیں۔

امن قائم کرنے اوراس تشدد کے طوفان کو ختم کرنے کے لئے ایک کل جماعتی وفد ریاست کو روانہ کیاجانا چاہئے۔ راہول گاندھی نے ٹوئٹ کیاکہ چلو اس ”نفرت کے بازار“ کو بند کریں اور منی پور کے ہر دل میں ایک ”محبت کی دوکان“ کھولیں“۔

سابق ایم پی نے کہاکہ امن کی بحالی اور تشدد کے طوفان کے خاتمے کے لئے ایک کل جماعتی وفد کو ریاست بھیجنا چاہئے۔ پچھلے ماہ ریاست میں پھوٹ پڑنے والے نسلی تشدد کے واقعات کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔

چہارشنبہ کے روز منی پور میں تازہ تشدد کے واقعات میں نولوگوں کی موت اور10زخمی ہوئے ہیں۔ پرینکا گاندھی نے ایک ٹوئٹ میں کہاکہ ”منی پور میں حالت بہت خراب ہے۔

شدید صدمہ اس وقت لگا ہے جب مرکزی حکومت منی پور کی عوام کی حفاظت اور امن کی بحالی کے لئے کوئی اقدام نہیں اٹھارہی ہے“۔ حالات کے پیش نظر منی حکومت نے 15جون تک ریاست میں انٹرنٹ خدمات پر روک لگادی تھی۔

ہوم منسٹر امیت شاہ نے 29مئی کے روز منی پور کا چار روزہ دورہ کیاتھا اور ریاست میں امن کی بحالی کے لئے اقدامات کی سیریز کا اعلان کیاتھا۔ انہوں نے چیف منسٹر این برین سنگھ‘ مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین‘ سیول سوسائٹی‘ خواتین اورقبائیلی گروپ اور سینئر عہدیداروں سے بھی ملاقات کی تھی۔

ریاست میں ایک پیس کمیٹی تشکیل دینے کا بھی شاہ نے اعلان کیاتھا۔میتی کمیونٹی کو درجہ فہرست قبائیلی زمرے میں شامل کرنے کی مانگ کے خلاف اے ٹی ایس یو کی جانب سے نکالی گئی ریالی کے دوران مئی کے مہینہ کی ابتدائی میں منی پور کے اندر تشدد کے واقعات پیش ائے تھے۔

منی پور ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت سے کہاتھا کہ وہ میتی کمیونٹی کو ایس ٹی فہرست میں شامل کرنے پر غور کرے۔