روزہ داروں کااکرام

   

رمضان المبارک برکات کے نزول کا مہینہ ہے۔ حدیث میں آیا ہے کہ رمضان المبارک میں جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور ایمان والوں کے لئے جنت دلہن کی طرح سجائی جاتی ہے ۔ رمضان المبارک ایمان والوں کے لئے بہار کا موسم ہوتا ہے جس طرح بہار کے مہینہ میں درخت ہرے بھرے ہوتے ہیں، پھول کھلے ہوتے ہیں ہر طرف خوشبو مہکی ہوتی ہے اسی طرح رمضان المبارک اﷲ تعالیٰ کی رحمت کا مہینہ ہے ۔ اس کی صبح و شام رحمت ہی رحمت برستی رہتی ہے ۔ جو انسان اپنے گناہوں کو بخشوانا چاہے اور اﷲ تعالیٰ کو راضی کرنا چاہے اس کے لئے یہ سنہری موقع ہے کیونکہ اس موسم بہار میں اﷲ تعالیٰ بندے کی طرف متوجہ ہوتے ہیں دعائیں قبول فرماتے ہیں گناہوں کو معاف کرتے ہیں اور مغفرت و بخشش کے فیصلے فرماتے ہیں۔ رسول اﷲ ﷺ کا ارشاد ہے میری اُمت کو رمضان المبارک میں پانچ چیزیں خاص طور سے دی گئیں ۔ ان کے منہ کی بو اﷲ تعالیٰ کے نزدیک مشک سے زیادہ پسندیدہ ہے ۔ روزہ داروں کیلئے فرشتے دعا کرتے رہتے ہیں ۔ جنت ان کے لئے ہرروز سجائی جاتی ہے ۔ اس مہینہ میں سرکش شیاطین قید کرلئے جاتے ہیں اور رمضان المبارک کی آخری رات میں روزہ داروں کی مغفرت کی جاتی ہے ۔ قیامت کے دن روزہ داروں کے اکرام کیلئے ایک خصوصی دروازہ ’ باب الریان ‘ہوگا ۔ اسی دروازہ سے روزہ داروں کو آواز دی جائے گی کہ وہ بغیر کسی رکاوٹ کے سیدھے جنت میں چلے جائیں ۔ جب روزہ دار اس دروازے سے داخل ہوں گے تو فرشتے ان کو یہ آیت پڑھ کر سنائیں گے : تم کھاؤ پیو یہ صلہ ہے ان ایام کا جو تم نے اﷲ کی عبادت میں گزارے تھے ۔ روزہ میں پیاس کا سب سے زیادہ احساس ہوتا ہے ، ’’ریان‘‘ کے معنی ہیں پورا پورا سیراب کرنا ۔اﷲ رب العزت نے فرمایا ’’بندہ کا روزہ میرے لئے ہے اور میں خود ہی اس کا صلہ دوں گا ‘‘ ۔