روس سفارت خانہ۔ غنی چار کاریں اور ایک ہیلی کاپٹر بھرسامان اور نقد رقم کے ساتھ افغانستان چھوڑا ہے

,

   

غنی نے اتوار کے روز کہاکہ وہ ”خود ریزی“ سے ملک کو بچانے کے لئے وہ ملک چھوڑ کرجارہے ہیں کیونکہ کابل طالبان او ردہشت گردوں کے قبضہ میں آگیاہے او ردہشت گرد افغانستان کے صدراتی محل میں داخل ہوگئے ہیں۔


کابل۔افغانستان میں موجود روسی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ افغان کے صدر اشرف غنی اتوار کے روزچار کاروں او رایک ہیلی کاپٹر بھر کر سامان اور نقدی کے ساتھ چلے گئے ہیں۔روسی سفارتی مشن کے سفیر نیکیتا اسہنکو کے حوالے سے اسپوتنیک نے کہا ہے کہ ”کیونکہ حکمرانی ختم ہوگئی ہے‘ غنی کے افغانستان چھوڑنے کا طریقہ نہایت غلط ہے‘ چار کاریں پیسوں سے بھری پیسوں کا کچھ حصہ ایک ہیلی کاپٹر میں بھرنے کی بھی انہوں نے کوشش کی ہے مگر سب چیز برابر نہیں ائیں۔ اورکچھ رقم تو رن وے پر چھوڑنی پڑی“۔

کابلوف نے کہاکہ ”یہ ایک بڑی حد تک حیران کن تھا‘ جو ہماری سمجھ میں آرہا ہے کہ یہ افغان فوج‘ جو کچھ بھی ہوا‘ کچھ وقت تک مزاحمت کرے گی“۔

تاہم غنی نے اتوار کے روز کہاکہ وہ ”خود ریزی“ سے ملک کو بچانے کے لئے وہ ملک چھوڑ کرجارہے ہیں کیونکہ کابل طالبان او ردہشت گردوں کے قبضہ میں آگیاہے او ردہشت گرد افغانستان کے صدراتی محل میں داخل ہوگئے ہیں۔

افغانستان چھوڑ کر جانے کے بعد اپنے پہلے تبصرے میں فیس بک پوسٹ کے ذریعہ غنی نے کہاکہ اب سے طالبان افغانستان کی عوام کے ”اعزاز‘ دولت اور تحفظ“ کی ذمہ دار ہوگی۔غنی نے کہاکہ ان کے پاس ’مصح طالبان“ یا”اس ملک کوچھوڑ کر چلے جانا جس کی پچھلے20سالوں تک حفاظت کے لئے اپنی زندگی وقف کردی“ کے درمیان”مشکل انتخاب“ کا سامنا تھا۔

افغانستان کے صدراتی محل پر قبضہ اور کابل پر کنٹرول کے بعد دوحا میں درایں اثناء مستقبل کی حکومت کے منصوبے پر طالبان قائدین نے تبادلہ خیال بھی کیاہے۔ مذکورہ دہشت گرد وگروپ انٹرنیشنل کمیونٹی اورافغان کی داخلی پارٹیوں کے ساتھ افغانستان میں حکومت کی تشکیل کے لئے رابطہ میں ہیں۔