روس یوکرین بحران۔ حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے اسٹوڈنٹس کی مدد کیلئے گوہار

,

   

حیدرآباد۔جنگ میں شدت کے ساتھ حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے اسٹوڈنٹس نے جنگ سے متاثرہ یوکرین کے حالات سے انہیں بچانے اور مدد کرنے کی گوہار لگائی ہے۔

محمد سمیع الدین اور محی الدین سلمان‘ اسٹوڈنٹس جس کا تعلق حیدرآباد سے ہے ایک ویڈیومیں حکومت ہند سے ان کی مدد کرنے اور جنگ سے متاثرہ ملک سے نکالنے کی درخواست کی ہے۔

یوکرین سے اسٹوڈنٹس کو بچاکر لانے کا حکومت ہند کی جانب سے کئے جارہے دعوؤں کو سلمان او رسمیع نے مسترد کیااور کہاکہ کیف میڈیکل یونیورسٹی کے ہاسٹل میں دیگر 300ہندوستانیوں کے ساتھ وہ پھنسے ہوئے ہیں

سلمان نے کہاکہ ”ازہورڈ نیشنل میڈیکل یونیورسٹی کے ہم اسٹوڈنٹس ہیں جو 24فبروری کوکیف پہنچے ہیں‘ یا دن ہمارا باہر پرواز کے لئے مقرر کیاگیاتھا۔ ہم کے ایم یو کے ہاسٹل میں پھنسے ہوئے ہیں (ملک کی درالحکومت میں) زبردست بمباری ہورہی ہے۔

میڈیا دعو ی کررہا ہے کہ کیف میں پھنسے ہوئے اسٹوڈنٹس کو نکالاجارہا ہے تاہم اب تک یوکرین میں ہندوستانی سفارت خانہ سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے“۔

سلمان اپنے دوستوں کے ساتھ اگلے روز اپنی مقرر پرواز میں سوار ہونے کے لئے اوزہورڈ سے 14گھنٹوں بعد روانگی کے بعد ایک دن قبل درالحکومت پہنچے تاہم ان سے گھنٹوں کے اندر ائیرپورٹ خالی کرنے کا استفسار کیاگیاہے۔

جب ایک بم 1.6کیلومیٹر فاصلے پر اس مقام سے گرا تب اسٹوڈنٹس مختلف سمت خوف کے ماحول میں دوڑنے لگاے اور ایک دوسرے سے ان کارابطہ ختم ہوگیا۔

وہیں سلمان کو اپنے دوستوں میں پانچ کے ایک گروپ کے ساتھ کیف میڈیکل یونیورسٹی کے ہاسٹل میں دیگر150اسٹوڈنٹس کے ساتھ شیلٹر مل گیا‘ دیگر ہندوستانی سفارت خانہ کی طرف دوڑے۔

جب سیاست ڈاٹ کام نے سلمان سے آج رابطہ کیاتو انہوں نے بتایاکہ سفارت خانہ کی جانب سے اسٹوڈنٹس سے رابطہ کیاگیا ہے اور انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ جنگ شدت اختیار کرنے کے سبب جہاں پر ہیں وہیں رکے رہیں۔

بے بس سلمان نے اپنے غم اورغصہ کا اظہا ر کرتے ہوئے کہاکہ ”آخر کا ہم سفارت خانہ سے آج رابطہ قائم کرنے کے قابل ہوئے ہیں۔ انہوں نے ہم سے کہا کہ جہاں ہیں وہیں رہیں کیونکہ جنگ شدت اختیار کرلی ہے۔

ہمارے حال پر انہوں نے ہمیں چھوڑ دیاہے‘ کہہ رہے ہیں جب حالات کچھ حد تک معمول پر اجائیں گے تو ہمیں 800کیلومیٹر دور سرحد کے قریب حمل ونقل دستیاب ہونے پر رسائی کی ضرورت ہے“۔

حیدرآباد کے بہادر پورہ میں مقیم سلمان کے گھر والوں نے چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ سے مدد کی گوہار لگائی ہے کیونکہ انہوں نے یوکرین میں پھنسے ہوئے اسٹوڈنٹس کو واپس لانے میں مدد کرنے کا وعدہ کیاہے۔

سلمان نے اپنی ویڈیو اپیل میں جو کے ایم یوکے تہہ خانہ کی گنجائش سے زیادہ آبادی سے بھرا دیکھائی دے رہا ہے میں حکومت ہندسے مدد کی اپیل کرتے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں