ریاستی انتخابات میں کانگریس کی شکست پر تبادلہ خیال کے لئے جی 23کا اجلاس

,

   

پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج اور کانگریس کی مقبولیت پر مسلسل کمی سے مایوسی کے ساتھ جی 23قائدین نے اگلے 48گھنٹوں میں ایک ملاقات کا فیصلہ کیاہے‘ نیو زایجنسی نے ایک سینئر لیڈر کے حوالے سے یہ جانکاری دی ہے۔

پانچوں ریاستوں میں جہاں سے مقابلہ کیاگیاگیاتھا وہاں پر کانگریس کے نتائج کے پیش نظر یہ اجلاس بلایاجارہا ہے۔

ملک کی سب سے قدیم سیاسی جماعتوں کو بی جے پی کے ہاتھوں گوا‘ اتراکھنڈ‘ اترپردیش او رمنی پور میں شکست کا سامنا کرناپڑا ہے وہیں عام آدمی پارٹی نے پنجاب میں اس پارٹی کو شکست دی ہے۔

جمعرات 10مارچ کے روز منظرعام پر آنے والے تمام انتخابی نتائج میں دوسرے نمبر پررہی ہے کانگریس۔حالانکہ کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے رائے دہندوں کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیاہے‘ کانگریس کے احیاء کے لئے یہ میٹنگ کافی اہم ہے۔

اس کے برعکس کانگریس ملک کی دوریاستوں راجستھان اورچھتیس گڑھ میں ہی اقتدار میں ہے

جی 23کیاہے
اگست2020میں کانگریس پارٹی کے 23قائدین نے کانگریس کے اندر بڑے پیمانے کی تبدیلی کے لئے پارٹی سربراہ سونیاگاندھی کو مکتوب تحریر کیاتھا۔

ان قائدین کی جانب سے لکھے گئے مکتوب میں اسبات کی نشاندہی کی گئی تھی کہ بی جے پی کے بڑھتے قدکو تسلیم کرتے ہوئے یہ تبدیلی کافی ہم ہے جس کونچلے سطح پر حمایت حاصل ہے۔

پانچ سابق چیف منسٹران‘ موجودہ اراکین پارلیمنٹ ششی تھرور‘ غلام نبی آزاد‘ منیش تیواری‘ اور کپل سبل کے بشمول کانگریس ورکنگ کمیٹی کے ارکین اور درجنوں سابق یونین منسٹرجس کو سالوں کا سیاسی تجربہ ہے اس گروپ میں شامل ہیں۔