سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ گرفتار‘ چوتھی مرتبہ رہا

,

   

مجموعی طور پر ٹرمپ کو 91الزامات کا سامناہے
واشنگٹن۔سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے2020لہ صدراتی انتخابات میں ریاست کی ووٹوں کی گنتی کے نتائج کو پلٹنے کے لئے دھوکہ دہی کے ایک مبینہ معاملے میں جارجیاکی ایک جیل میں خود سپردگی اختیار کی ہے۔

ٹرمپ کو گرفتار کرکے ضمانت پر رہا کردیاگیا ہے۔سابق صدر کو ماگ شارٹ طریقہ کار کے پوز کے ئئے تیار کیاگیاتھا‘ جیسے کہ کچھ 18شریک ملزمان جنھوں نے ہتھیار ڈال دئے تھے۔

ماضی کے تین مقدمات جس میں انہیں گرفتار اوررہا کیاگیا تھا اس کے برعکس ستمبر میں انہیں دوبارہ پیش کیاجائے گا اور ان پر عدالتی کاروائی ہوگی اور اس کی راست نشریات بھی کی جائے گی۔

پہلا معاملہ نیویارک میں کاہے اور ان پر ایک فحش فلم اداکارہ کو پیسوں کی ادائیگی کے ذریعہ بزنس ریکارڈ کے ضمن میں غلط بیانی کرانے کا الزام ہے۔

دوسرا اور تیسرا وفاقی معاملات ہیں اور ان پر خفیہ دستاویزات کے ساتھ کھلواڑ ہے جس پر فلوریڈا میں مقدمہ چلایاجارہا ہے اور جنوری 6میں ملوث ہونے پر واشنگٹن میں مقدمہ چلایاجارہا ہے جبکہ امریکی کانگریس کو صدراتی انتخابات2020میں جو بائیڈن کی جیت پر سند پیش کرنے سے روکنے کی کوشش کا ایک معاملہ ہے اور جارجیا کا چوتھا معاملہ ہے۔

ٹرمپ کے 18ملزمین میں سابق چیف آف اسٹاف مارک میڈوس اورشخصی وکیل روڈی گیولانی اور وکلاء کا ایک جتھا شامل ہیں۔ مجموعی طور پر ٹرمپ کو 91الزامات کاسامنا ہے۔

لیکن وہ ان میں سے کسی سے خوفزدہ نظر نہیں ائے‘ عوامی طور پر تو ہرگزنہیں بلکہ انہوں نے وائٹ ہاوز کے لئے اپنی تیسری دوڑ کی مہم میں شدت پیدا کرنے کے لئے اس کا ضرور استعمال کیاہے۔

ان معاملات کو سیاسی طور پر انہیں وائٹ ہاوز میں جانے سے روکنے کے لئے سیاسی طور پر انتخابات سے روکنے کے لئے قراردیتے ہوئے لاکھوں روپئے ٹرمپ نے اکٹھا کئے ہیں۔

سابق صدر ریپلکن پارٹی کی نامزدگی کی دوڑمیں بڑے فرق سے آگے ہیں او ربدھ کو ملواکی میں ہونے والے ابتدائی مباحثوں سے پہلے کو چھوڑ دیا‘جس میں اسٹیج پر اٹھ حریف تھے۔ جن میں دو ہندوستانی نژاد امریکی نکی ہیلی اور وویک رامسومی‘ فلوریڈا گورنر رون ڈیسنٹیس شامل تھے جو دوسری نمبر پر رہے ہیں۔