سام بمبئی کے جنسی مارپیٹ پر پونم پانڈے نے کہاکہ”وہ نیم قتل تھا“

,

   

ممبئی۔ ماڈل سے اداکارہ بننے والی پونم پانڈے جس نے یکم ستمبر کے روز طویل مدت سے رہے اپنے بوائی فرینڈ سام بمبئی کے ساتھ شادی کرلی تھی‘

سب کو اس وقت حیران کردیا جب شادی کے محض 12دنوں کے اندر اپنے شوہر کے خلاف گوا کے کانا کونا پولیس اسٹیشن میں ایک ایف ائی آر درج کرائی۔

مذکورہ اداکارہ نے سام کے خلاف جنسی بدسلوکی‘ مارپیٹ اور دھمکیاں دینے کی ایک قانونی شکایت درج کرائی ہے۔

اور اب اسپاٹ بوائی کو دئے گئے ایک انٹرویو میں اپنے شوہر سام احمد عرف سام بمبئی جنسی مارپیٹ کے متعلق بات کی ہے

پونم جذباتی ہوکر رونے لگی
پونم پانڈے نے کہاکہ ان کے شوہر نے اس قدر پیٹا کی کہ انہیں برین ہیمریج کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

انہوں نے اسپوٹ بوائی ای کو دئے گئے ایک انٹرویو میں کہاکہ ”وہ ایک نیم قتل تھا۔میں نہیں جانتے کتنے دن میں اسپتال میں رہی تھی“۔

رپورٹس کے مطابق دو دنوں بعد اسپتال سے پونم پانڈے کو ڈسچارج کردیاگیاتھا۔ پوچھے جانے پر کے آیا سام کے خلاف شکایت کرنے کا منصوبہ آپ کا تھا‘ پونم پانڈے نے کہاکہ ”نہیں میں نے پولیس کے پاس جانے کا فیصلہ نہیں کیاتھا۔

وہ ہوٹل جہاں پر ہم روکے ہوئے تھے‘ وہاں کے اسٹاف نے روم سے آوازیں سن کر پولیس کو طلب کیاتھا۔ وہ ائے اندر ائے اوروہاں پر جو ہوا وہ سب کچھ دیکھا۔

میرے چہرے پر سوجن تھی۔ میرے جسم پر ضربات تھے انہوں نے سب کچھ دیکھا“۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”انہوں نے کاروائی کرنے کافیصلہ کیا اور یقینا میں بھی ناخوش تھے کیونکہ مسلسل میرے ساتھ ایسا ہوتا رہتا ہے اور میرے برہم تھے میں نے اس کے خلاف قانونی

کاروائی کی ہے“
شادی کو ختم کرنے پر پونم پانڈے
شادی کو ختم کرنے کے متعلق پونم پانڈے نے کہاکہ ”اس آدمی نے تمام ہینڈل پر سے میری تصویریں مٹادی ہیں‘ وہں میں نے کچھ نہیں مٹایاہے‘ اب بھی سب کچھ معمول پر آنے کے متعلق سونچ رہی ہوں۔

وہ ہر وقت ایسا کرتا ہے او راس کو ہٹادیتا ہے“۔پونم نے مزیدکہاکہ ”فی الحال کچھ بھی میں نہیں جانتی۔ مجھ کیاکرنا ہے اسکے متعلق سونچا نہیں ہے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ میری فیملی بھی نہیں چاہتی کہ میں اس سے شخص کے ساتھ اور رہوں۔ اس سے قبل ٹی او ائی کو دئے گئے ایک انٹرویو میں پونم پانڈے نے کہاکہ ”اس مرتبہ میرے اس کے پاس واپس جانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

میں نہیں سمجھتی کہ نتائج کا انداز ہ لگائے بغیر جانوروں کی طرح پیٹنے والے کسی انسان کے پاس جانے ایک اچھی سونچ ہے۔رشتہ کو بچانے کی چکر میں کافی تکلیف میں نے برداشت کی ہے۔

میں ایسے ذلت والے رشتہ میں رہنے کے بجائے تنہا رہنے کو ترجیح دوں گی۔ میں نے اپنی شادی کو ختم کرنے کا فیصلہ کرلیاہے۔ وقت آنے پر میں آگے بڑھ جاؤں گی“