سعودی عرب اور جنوبی کوریا کے درمیان 8 بلین امریکی ڈالر کا اقتصادی سمجھوتہ

,

   

سیئول میں صدر مون جے اِن اور سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کی دستخط
سیئول۔ 26 جون (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب کے ولیعہد محمد سلمان کے پہلے دورۂ جنوبی کوریا کے موقع پر سیئول اور ریاض کے مابین چہارشنبہ کو 8.3 بلین امریکی ڈالر مالیتی اقتصادی تعاون سمجھوتہ پر دستخط کئے گئے۔ تیل کی دولت سے مالا مال مملکت اپنے ایک صحیفہ نگار جمال خشوگی کے قتل پر مغربی دنیا کی طرف سے کی جانے والی تنقیدوں کے دوران مشرق کی طرف دیکھنے لگی ہے۔ قدرتی وسائل سے محروم جنوبی کوریا کو تیل سربراہ کرنے والا سعودی عرب سب سے بڑا ملک ہے اور جنوبی کوریا میں چند تنصیبات کی تعمیر کے علاوہ کوریائی ادارہ ’’ایس ۔آئیل‘‘ کو ریفائنری کی تعمیر کے ضمن میں سعودی عرب کی سب سے بڑی تیل کمپنی آرامکو کے ساتھ 6 بلین ڈالر کا معاہدہ کیا گیا ہے۔ جنوبی کوریا کی تیسری آئیل ریفائننگ کمپنی ایس آئیل کے سیئول میں واقع ہیڈکوارٹرس پر سعودی ولیعہد کا خیرمقدم کرنے کیلئے ایک بہت بڑا بیانر نصب کیا گیا تھا۔ ایس آئیل کمپنی کے ایک بڑے حصہ کی ملکیت سعودی آرامکو کمپنی کو حاصل ہے اور سعودی عرب ہی جنوبی کوریا کا سب سے بڑا سمندر پار تعمیراتی مارکٹ بھی ہے اور اس کے علاوہ سعودی عرب ہی جنوبی کوریا میں سب سے زیادہ بیرونی سرمایہ کاری کرنے والا خلیجی ملک ہے۔ صدر مون جے اِن کے ساتھ ولیعہد محمد بن سلمان کی بات چیت کے بعد جاری کردہ ایک اعلامیہ میں دونوں ملکوں کے تعلقات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اس علاقہ میں جنوبی کوریا کا سب سے بڑا تجارتی ساجھیدار بھی ہے۔