سودیکشا بھٹی کی موت کامعاملہ۔ ہراسانی کے کوئی شواہد نہیں‘ پولیس کا بیان

,

   

بلند شہر۔ یہاں پر ایک 20سالہ اسٹوڈنٹ کی موت کے معاملے میں دو لوگوں کو گرفتار کیاگیاہے‘ پولیس نے اتوار کے روز حادثے میں موت سے قبل موٹر سیکل سوار مردوں کی ہراسانی کی بات سے انکار کردیاہے۔

سڑک حادثہ
سودیکشا بھٹی جس کا تعلق دادری کے گوتم بدھ نگر میں واقعہ گاؤں دیری اسکانر سے ہے‘

بلندشہر میں اپنے چھوٹے چچازاد بھائی جو نابالغ ہے کے ساتھ موٹر سیکل پر عقب میں سوار ہوکر سفر کے دوران 10اگست کے روز بلند شہر ضلع میں ایک سڑک حادثے میں ہلاک ہوگئی تھیں۔

پولیس نے دو لوگوں دیپک چودھری اور راجوجو سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر گرفتار کیاہے۔

تعلیمی اعتبار سے سودیکشا نہایت باصلاحیت اسٹوڈنٹ تھی جس نے امریکہ یونیورسٹی میں اسکالرشپ کے حصول کے بعد گریجویشن کی تعلیم حاصل کررہی تھی اور 20اگست کو اس روانگی مقرر تھی۔

وہیں متوفی کے گھر والوں نے الزام لگایا ہے کہ سڑک حادثہ اس لئے رونما ہوا کیونکہ دو نامعلوم موٹر سیکل سوار لوگوں نے سودیکشا کی دوپہیوں والی گاڑی کا”تعقب“کررہے تھے اور اس کو ہراسان کررہے تھے‘

مذکورہ پولیس نے اتوار کے روز کہاکہ انہیں اس من گھڑت دعوؤں کے کوئی شواہد نہیں ملی ہیں۔

سینئر سپریڈنٹ آف پولیس سنتو ش کمار سنگھ اور ضلع مجسٹریٹ رویندر کمار نے اتوار کے روز ایک پریس کانفرنس کے دوران ہراسانی او رموٹرسیکل کرتب کو موت کی وجہہ بتانے سے صاف طور پر انکار کردیاہے۔

انہوں نے واضح کردیا کہ اس لڑکی موت حادثے میں ہوئی ہے۔انہوں نے کہاکہ اٹھ سی سی ٹی کیمروں کی جانچ کرنے کے بعد بھی پولیس کو لڑکی کے ساتھ ہراسانی کے کوئی شواہد نہیں ملے ہیں۔

ایس ائی ٹی کی جانچ کی بناء پر عینی شاہدین کی گواہی اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر کمار نے کہاکہ یہ معاملے جنسی ہراسانی کا نہیں ہے او رسودیکشا کی موت سڑک حادثے میں ہوئی ہے۔

سنگھ نے کہاکہ دوران تفتیش ملزم دیپک کے انکشاف کیاکہ وہ ایک کنٹراکٹر کے پاس کا ملازم ہے اور حادثے کے دن وہ راجو کے ساتھ مقرر مقام پر جارہاتھا

سی سی ٹی وی کمیروں کا فوٹیج
انہوں نے کہاکہ دونوں موٹرسیکل سوار دیپک کا او رراجو کا ٹھیک اسی طرح ایک وہ جس پر سودیکشا عقب میں بیٹھی ہوئی تھیں ایک دوسرے سے دوری پر ایک اندازے کے مطابق 80کیلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلارہے تھے۔

مذکورہ ضلع مجسٹریٹ نے کہاکہ سودیکشا کی موت کی تحقیقات کے معاملے میں ایک اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم(ایس ائی ٹی) کا قیام عمل میں لایاگیاتھا جس سرکل افیسر دیکشا سنگھ اور یوپی پولیس کی کرائم برانچ کے دوانسپکٹران پر مشتمل ہے۔

پولیس نے اس شخص کے ساتھ بھی تفتیش کی ہے جس کے فون سے متوفی کے فیملی کو ربط قائم کرتے ہوئے جانکاری دی گئی تھی کہ حادثہ پیش آیاہے اور اس نے تحقیقات کرنے والوں کو بتایا کہ یہ ایک سڑک حادثے کا معاملہ ہے اور لڑکی موقع پر ہی فوت ہوگئی تھی۔