شان رسالتؐ میں گستاخی کا معاملہ۔ یوپی میں تشدد کے ملزمین کے گھروں پر بلڈوزر چلائے گئے

,

   

اترپردیش کے سہارنپور سے شیئر کئے گئے ویڈیوز میں میونسپل ٹیم کو پولیس کے بھاری بندوبست کے ساتھ دو ملزمین کے مکانات کو منہدم کرتی دیکھائی دے رہے ہیں جس پر سماجی ہم آہنگی‘ امن کو مبینہ درہم برہم کرنے کے الزام میں پیغمبر اسلامؐ کی شان اقدس میں گستاخانہ کلمات کی ادائیگی کرنے والی بی جے پی کی برطرف ترجمان نوپور شرما کے خلاف کئے جانے والے مظاہرہ جو بعد میں تشدد کی رخ اختیار کرلیا تھا کے بعد گرفتار کیاگیاہے۔

ضلع پولیس کمشنر کے بموجب سہارنپور میں جملہ 64افراد کو حراست میں لیاگیاہے۔

پولیس نے مشتبہ افراد مزمل اور عبدالوقار کے گھر پر پولیس اور میونسپل عہدیداروں کی موجودگی کی تصویریں شائع کی جس کے مکانات کی گیٹس او رباہری دیواروں کو مسمار کیاگیا ہے جس کے متعلق کہنا ہے کہ یہ تعمیرات غیر قانونی ہیں۔ شرما کے توہین آمیزکلمات کی ادائیگ کے خلاف پیش آنے والے احتجاجی مظاہرے پرتشدد حالات اختیارکرنے کے بعد اب تک ریاست میں 230لوگوں کوتحویل میں لیا گیاہے۔

سات اضلاعوں میں 11مقدمات درج کئے گئے ہیں اور تمام سنگین جرائم ہیں۔ کانپور میں پولیس نے ایک شخص کے مکان کو مسمار کیاجس کو ”لینڈ مافیاسے متعلق مقامی لیڈر ظفر حیات ہاشمی جو تشدد کا اصل سرغنہ“ قراردیاگیاہے۔

ایڈیشنل کمشنر آف پولیس (لاء اینڈ ارڈر) آنند پرکاش تیواری کے بموجب کانپور ڈیولپمنٹ اتھاریٹی(کے ڈی اے) نے محمد اشیاق نامی شخص جو کہ اصل ملزم ظفر حیات ہاشمی کا مبینہ قریبی رشتہ دار ہیں کی نو تعمیر شدہ ذاتی عمارت کو منہدم کردیاہے۔

مذکورہ تعمیرات کانپور کے سواروپ نگر کے پڑوسی میں تشد د کے مقام سے محض3کیلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ تیواری نے کہاکہ انہدام ”قواعد وضوابط“ کی تعمیل میں کیاگیاہے اور یہ کہ ”اوراس کی وجہہ تشدد کے واقعہ کے اصل ملزم کے اس میں سرمایہ کاری کا گمان ہے“۔

جمعہ کے روز ایک مقامی عدالت نے احکامات دئے کہ ہاشمی‘ جاوید احمد خان‘ محمد راہیل او رسوفیان کو 72گھنٹوں تک پولیس تحویل میں رکھا جائے۔ تیواری نے مزیدکہاکہ ”مذکورہ ملزمین کوہفتہ کی صبح عدالت کے فیصلے کے بعد پولیس تحویل میں لایاگیاہے اور منگل کی صبح تک انہیں تحویل میں رکھا جائے گا“۔

یوپی پولیس کے ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل (ایل اینڈ او) پرشانت کمار نے کہاکہ ریاست میں حالات مکمل قابو میں ہے اور پولیس تشدد کے لئے جو ذمہ دار ہیں ان کے خلاف سخت کاروائی کررہی ہے۔ بی جے پی کی برطرف لیڈر نوپور شرما کے خلاف سخت کاروائی کی مانگ کے ساتھ پلے کارڈس تھامے لوگوں کے احتجاج میں تصادم کے بعد کئی گاڑیوں کو نذر آتش کرنے کے واقعات پیش ائے ہیں۔

جون 10کے روز نماز جمعہ کے فوری بعد ملک کے رانچی(جھارکھنڈ)‘ اترپردیش‘ جموں کشمیر‘ دہلی‘حیدرآباد(تلنگانہ)‘ ہواڑہ(مغربی بنگال) میں سلسلہ وار پرامن احتجاجی مظاہرے پرتشدد ہوگئے۔

رانچی پولیس کی جانب سے اس بات کی بھی جانکاری ملی ہے کہ پولیس کے ہوائی فائرینگ میں د و مسلمانوں کی موت بھی واقع ہوئی ہے۔جھارکھنڈ‘ مغربی بنگال او رجموں کشمیر احتجاجی مظاہرے پرتشدد رخ اختیار کرنے کے بعدچند ایک ریاستوں میں انٹرنٹ خدمات مسدود کردئے گئے ہیں۔