شمال مشرقی دہلی تشدد۔ پبلک پراسکیوٹر نے عمر خالد کی درخواست ضمانت کی مخالفت کی

,

   

نئی دہلی۔عمر خالد جو شمال مشرقی دہلی تشدد معاملے میں ایک ملزم ہیں کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے پبلک پراسکیوٹر نے امریکہ میں پیش ائے9/11حملے کی مثال پیش کی ہے۔

اسپیشل پبلک پراسکیوٹر امیت پرساد نے عمر خالد کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راؤت کے سامنے پیش کیااو 9/11کی مثال خالد کے دعویٰ کہ مذکورہ واٹس ایپ گروپ میں صرف پانچ پیغامات بھیجے گئے اور وہ موقع پر موجود نہیں تھا کا کے جواب میں پیش کیاہے۔

چارج شیٹ کا حوالہ دیتے ہوئے پرساد نے استدلال پیش کیاکہ 9/11حملہ جیسی سازش کی طرح امریکہ میں عدم موجودگی کی طرح احتجاج کے موقع پر لوگوں کی بڑے پیمانے پرنگرانی کی جارہی تھی۔

پرساد نے کہاکہ فبروری 17کے روز احتجاج کے پرتشدد ہونے کااشارہ مل گیاتھا۔ اس طرح کہ پیغامات گروپ میں بھیجے گئے۔ خالد گروپ میں تھا مگر وہ خاموش رہا۔ بحث کے دوران پرساد نے کہاکہ عمر خالد او رشرجیل امام کے درمیان میں ایک رابطہ ہے۔

انہوں نے مزیداستدلال پیش کیاکہ عمر خالد سے بے حد متاثر تھا شرجیل امام“۔ ان کی بحث اس وقت سامنے ائی جب کہاگیاکہ شرجیل امام اور عمر خالد کے درمیان میں کوئی رابطہ نہیں ہے‘ یہ کہنا غلط ہے کہ ان دونوں کے درمیان میں ملاقات ہوئی ہے۔

اپنی بحث کے حمایت میں پرساد نے ایک تصویر شیئر کی جب جانگ پورا میں دونوں کی ملاقات ہوتی دیکھائی دے رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ’چکا جام کا پہلا مقام جو جعفر آباد میں تھا جہاں پر عمر خالد کی ملاقات پنجرہ توڑ س ہوئی۔

وہاں پرلوگوں کی موجودگی فطری نہیں تھی“۔امیت پرساد نے پیش کیاکہ ”مذکورہ معاملہ کبھی بھی سی اے اے‘ این آرسی کا نہیں رہا ہے۔ حکومت کو شرمندہ کرنا رہا ہے۔

تقریروں سے یہ واضح ہے۔ ایسا اس لئے کیاگیا عالمی میڈیاکی توجہہ مبذول کروائی جاسکے۔ درد تھا بابری کا‘ درد تھا طلاق ثلاثلہ کا درد تھا370کا۔ مذکورہ معاملہ کبھی بھی سی اے اے‘این آر سی کا نہیں رہا‘ یہ مذہبی معاملات جیسے بابری مسجد اورتین طلاق کاتھا“۔

اس سے قبل استغاثہ نے دلیل پیش کی تھی کہ مخالف سی اے اے احتجاج کے دوران مدراس اور مساجد کے احاطوں میں 25مقامات پر منتظمین نے احتجاجی مقام تشکیل دیاتھا مگرجان بوجھ کر سکیولر رنگ دینے کے لئے اسکو دوسرا نام دیاگیا ہے۔

شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) دو فریقین کے درمیان میں مخالفت کی وجہہ سے پیش ائے شمال مشرقی دہلی میں تشدد پھوٹ پڑنے کی وجہہ سے 53کے قریب لوگوں کی جانیں گئی ہیں۔