شیشہ و تیشہ

   

ڈاکٹر معید جاویدؔ
دل کے ٹکڑے…!
اشک آنکھوں سے پی رہے ہیں ہم
تم پر مر مر کے جی رہے ہیں ہم
دل کے ٹکڑے جو تم نے کر ڈالے
اپنے ہاتھوں سے سی رہے ہیں ہم
…………………………
جونیر پاگلؔ عادل آبا دی
خدا خیر کرے…!
وہ بھاشن پہ بھاشن دیئے جارہے ہیں
جو آتا ہے منہ میں بکے جارہے ہیں
منی سرجیکل اسٹرائیک کا دیکے وہ نعرہ
دیش کی جنتا کو پریشاں کئے جارہے ہیں
ریڈیو پہ کرتے ہیں جب وہ ’’من کی بات‘‘
پبلک سمجھتی ہے کہ بکے جارہے ہیں
جب سے بنے ہیں وہ دیش کے پی ایم
ودیشوں ہی کے دورے کئے جارہے ہیں
…………………………
جب تک …!
٭ ڈاکٹر کی بیوی کا آپریشن ہونے والا تھا خود ڈاکٹر صاحب ہی یہ آپریشن کرنے والے تھے ۔ ان کی مدد کے لئے دو نرسیں بھی آپریشن تھیٹر میں موجود تھیں۔ ڈاکٹر نے بیوی کو انجکشن لگاکر بیہوش کرنے کی کوشش کی، مگر بیوی پر کوئی اثر نہیں ہوا ۔ پھر ڈاکٹر نے کلوروفام سنگھاکر بیہوش کرنا چاہا ، لیکن اس کے باوجود وہ بیہوش نہیں ہوئی ۔یہ دیکھ کر ڈاکٹر صاحب بہت پریشان ہوئے ۔
اپنے شوہر ( ڈاکٹر ) کو پریشان ہوتا دیکھ کر بیوی نے کہا : ’’جب تک یہ دونوں چڑیلیں تمہارے ساتھ ہوں گی ، میں کبھی بیہوش نہیں ہوں گی …!!‘‘
مبشر سید ۔ چنچلگوڑہ
…………………………
اُداسی کی وجہ …!
٭ ایک اسکول میں اچانک آگ لگ گئی ، تمام بچے اور استاد محفوظ طریقے سے باہر آگئے ۔بچے بہت خوش تھے کہ چلو آج اسکول کی چھٹی ہوگئی ۔ لیکن ایک بچہ اُداس سا ایک طرف کھڑا تھا اُس کے استاد نے سوچا کہ شائد اس بچے کو اسکول کے جلنے کا رنج ہوا ہے ۔ انھوں نے بڑے پیار سے اس بچے سے پوچھا : بیٹا ! تم کیوں اُداس ہو ، دوسرے بچے تو اسکول میں آگ لگنے کے سبب چھٹی ملنے سے بہت خوش ہیں ۔
بچے نے بُرا سا منہ بناتے ہوئے کہا ، سر اسکول تو جل گیا مگر سارے استاد (بشمول آپ کے ) صحیح سلامت ہیں …!!
بابو اکیلا ۔ جہانگیر واڑہ ، کوہیر
…………………………
مجھے شرم آتی ہے …!!
آدمی (چور سے ) : تم نے میرے جیب میں کیوں ہاتھ ڈالا …؟
چور : میاچس کی ڈبی کے لئے …!
آدمی : تم مجھ سے پوچھ سکتے تھے …؟
چور : نئے آدمی سے بات کرنے میں مجھے شرم آتی ہے …!!
شعیب علی فیصل ۔ محبوب نگر
…………………………
بال بال قرض…!
٭ ایک صاحب نے اپنے دوست سے کہا کہ میرا بال بال قرض میں جکڑا ہوا ہے میں کیا کروں ؟ دوست نے جواب دیا ’ تم ایسا کرو اپنا سر منڈوالو ‘‘
ریشماں کوثر ۔ دیورکنڈہ
…………………………
اچھا …!
گرل فرینڈ (اپنے بوائے فرینڈ سے ) ہیلو جانو ! آج تمہاری بہت یاد آرہی تھی اور فری بھی تھی سوچا تمہیں کال کرلوں …!
کیسے ہو تم …؟ کافی دن ہوگئے ملے نہیں ۔ مصروف ہو کیا …؟
بوائے فرینڈ : نہیں ایسی بات نہیں ، تنخواہ نہیں ملنے کی وجہ سے میں تھوڑا پریشان تھا ، ابھی میری تنخواہ نہیں ملی ۔
گرل فرینڈ : اچھا ، چلو ! ماما آگئی ہیں ابھی بات نہیں کرسکتی …!!
سید شمس الدین مغربی ۔ ریڈہلز
…………………………
زخم کی وجہ …؟
٭ ایک نوجوان کالج آیا تو سر پر ایک بہت بڑا گومڑا دیکھ کر دوستوں نے وجہ پوچھی تو بولا راستہ میں ایک لڑکی کو چھیڑا تو اُس نے اوپر سے پھول پھینکا …!
ساتھیوں نے پوچھا ، پھول سے اتنا بڑا زخم کیسے آیا تو نوجوان اُداسی سے بولا ’’پھول گملے میں تھا …!!‘‘
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
…………………………