صفائی کرمچاری۔ہندوستان میں کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں پہلی صف کے جنگجو سے ملاقات۔ویڈیو

,

   

نئی دہلی۔جب سے کرونا وائرس کی وباء نے اپنے پیر پھیلانے کا کام شروع کیا ہے تب سے ہر سی او وی ائی ڈی19کے خلاف لڑائی میں پہلے جنگجوؤں کے طور پر طبی عملے کے ناموں پر تبادلے خیال کیاجارہا ہے

۔اس جنگ میں ایک او رگروپ صفائی کرم چاری ہے جس کو بہت کم توجہہ مل رہی ہے‘ باوجود اس کے کہ وہ اپنی جان جوکھم میں ڈال کر اپنے خدمات انجام دے رہے ہیں۔

دیو دت شرما
ایک صفائی کرم چاری دیو دت شرما عام طور پر جو ملیریا سے بچاؤ کے لئے شہر میں کام کرتا ہے اب اس کی تعیناتی کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کی جدوجہد کے لئے کی گئی ہے۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ”یہاں پر کچھ ڈر ہے مگر گھر میں بیٹھ گئے تو ہم اس بیماری سے کیسے لڑیں گے اس کو ختم کیسے کریں گے؟“۔ہر صبح اٹھ کر شرما دہلی کے سلم بستیوں کو جراثیم سے پاک بنانے کے لئے نکل جاتے ہیں۔

یومیہ اساس پر وہ 80گھروں کی صفائی جراثیم کش ادوایا ت سے کرتے ہیں۔ شرما کے جیسے صفائی کرم چاری وائرس کے خلاف لڑائی میں اپنی جانیں خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ تاہم ان ورکرس کی حفاظت کے متعلق تشویش پائی جارہی ہے

صفائی کرم چاریوں کی حفاظت۔ حکومت کا ہائی کورٹ میں جواب
قبل ازیں مذکورہ مرکزی حکومت نے دہلی ہائی کورٹ کو بتایاتھا کہ کرونا وائرس کے جاری اس بحران کے دوران صفائی کرم چاریو ں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے بہت سارے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں‘

جو ڈبلیو ایچ او کی جانب سے فراہم کردہ گائیڈ لائنس کے مطابق ہیں۔یہاں پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ چیف جسٹس برائے دہلی ڈی این پٹیل اور جسٹس سی ہری شنکر پر مشتمل ڈویثرن بنچ نے سنوائی کے بعد مرکز سے استفسار کیاتھا کہ وہ 8مئی کے روز اگلے تاریخ وقت اس ضمن میں تفصیلی رپور ٹ پیش کی جائے۔

ایڈیشنل سالسیٹر جنرل منیندر اچاریہ جو مرکز کی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے تھے نے حکومت ہند کی جانب سے ڈبلیو ایچ او کی گائیڈ لائنس کے تحت پہلے سے اٹھائے جارہے مختلف اقدامات کی تفصیلات داخل کی ہے۔

اچاریہ نے صفائی کرم چاریوں کو جو خدمات انجام دے رہے ہیں‘ بالخصوص بائیو میڈیکل فضلہ کی صفائی کرنے والے‘ ائی سی یو یونٹس کو سراہا ہے اور پیش کیاکہ جملہ346929این 95ماسک اور 60890پی پی ایز کٹس دہلی حکومت کو دئے گئے ہیں۔

مذکورہ عدالت میں محمود پراچہ کے ذریعہ سماجی کارکن ہرنام سنگھ کی دائر درخواست پر سنوائی کی جارہی تھی

دیگر ریاستوں میں صفائی کرم چاریوں کو درپیش خطرات
دیگر ریاستوں میں وائرس کی وجہہ سے صفائی کرم چاریوں کو خطرات درپیش ہیں۔مذکورہ ورکرس کے لئے مبینہ طور پر پی پی ایز کٹس کی قلت بڑا مسئلہ ہے۔ پچھلے ماہ اتر پردیش کے گوتم بدھ نگر‘ صفائی کرمچاریوں نے اپنی مشکلات کا منظرعام پر لایاتھا۔

ضلع اسپتال میں کام کرنے والے ایک ہلت ورکرنے کہاکہ ”ہمیں صرف6900ماہانہ ملتے ہیں۔ وہ ہمیں لوکل ماسک‘ گلوز اور جوتے فراہم کررہے ہیں‘جس اس موسم میں استعمال نہیں کئے جاسکتے ہیں“