عمران کے امریکی دورے کے کچھ دنوں بعد ہی ٹرمپ نے پاکستان کے لئے امداد بحال کردی

,

   

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے درمیان ملاقات کے کچھ دنوں بعد ہی پنٹگان نے بارہ کروڑ پچاس لاکھ ڈالٹر کے فوجی فروخت کو منظوری دینے کے اپنے فیصلے کے بارے میں کانگریس کو واقف کروایا جس سے پاکستان کے ایف 16لڑاکو جہازوں کے استعمال پر چوبیس گھنٹوں نظر رکھی جاسکے گی۔

نئی دہلی۔امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے درمیان ملاقات کے کچھ دنوں بعد ہی پنٹگان نے بارہ کروڑ پچاس لاکھ ڈالٹر کے فوجی فروخت کو منظوری دینے کے اپنے فیصلے کے بارے میں کانگریس کو واقف کروایا

جس سے پاکستان کے ایف 16لڑاکو جہازوں کے استعمال پر چوبیس گھنٹوں نظر رکھی جاسکے گی۔امریکی عہدیداروں نے بتایا کہ پاکستان کو فراہم کئے جانے والے

سکیورٹی تعاون پر روک لگانے کے متعلق 2018جنوری کے ٹرمپ کے احکامات اب بھی لاگو ہیں اور تازہ فیصلے سے پاکستان میں ایف 16لڑاکو جہازوں کے استعمال پر چوبیس گھنٹے نظر رکھنے میں مدد ملے گی

کیونکہ اس کے تحت ایف 16پروگرام پر نظر رکھنے میں مدد کرنے کے لئے وہاں ساٹھ نمائندوں کی ضرورت ہوگی۔

امریکی وزرات خارجہ کے ایک ترجمان نے پی ٹی ائی سے کہاکہ ”سکیورٹی تعاون پر روک لگانے کے ٹرمپ کے جنوری2018کے فیصلے میں کوئی بدلاؤ نہیں کیاگیاہے۔

جیسا کے صدر نے اس ہفتہ دہرایاتھاہم اپنے تعلقات کی مناسبت سے سکیورٹی امداد کے کچھ پروگراموں کو بحال کرنے پر غور کررہے ہیں“۔

انہوں نے پنٹگان کی جانب سے کانگریس کو جمعہ کے روزدی گئی جانکاری کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ”اس مجوزہ فروخت کے استعمال سے امریکی اہلکاروں کی چوبیس گھنٹے مانٹیرینگ کی مسلسل موجودگی کے ذریعہ امریکی ٹکنالوکی کی حفاظت ہوگی‘ جو امریکی خارجی پالیسی اور قومی سلامتی کومستحکم بنائے گی“۔

دفاعی سکیورٹی تعاون ایجنسی نے ایک بیان میں کہا ”ایف 16پروگرام میں تعان کرنے کے لئے‘ وزرات خارجہ نے تکنیکی سلامتی ٹیم(ٹی ایس ٹی) کے لئے 12.5ملین ڈالر کی تخمینہ لاگت سے پاکستان کی ممکنہ غیرملکی فوجی فروخت کی منظوری دینے کا فیصلہ کیاہے“۔

بیان کے مطابق پاکستان نے امریکی حکومت سے تکنیکی تعاون کی خدمات جاری رکھنے کی درخواست کی تاکہ وہ ’پاکستان امن فوج‘ کے اعلی درجے کی ایف 16پروگرام کی حمایت میں تحریکات پر نظر رکھے۔

قابل ذکر ہے کہ پاکستان نے ہندوستان کے خلاف ایف 16لڑاکا طیارے کا استعمال کیاہے۔

ان کا استعمال حال ہی میں پاکستان کے بالاکوٹ میں ہندوستان کے فضائی حملے کے بعد کیاتھا۔ پینٹگان نے کہاکہ اس تعاون کے تحت مجوزہ فروخت سے علاقے میں بنیادی فوجی توازن برقرار نہیں رہے گا۔