غیر قانونی مائیگریشن بل کے خلاف لندن میں احتجاجی مظاہرے

,

   

وسطی لندن میں بی بی سی ہیڈ کوارئٹر س کے باہر پورٹ لینڈ پیالس پر مظاہرین اکٹھا ہوئے۔
لندن۔انادولا ایجنسی کے مطابق حکومت کے غیر قانونی مائیگریشن بل کے خلاف مارچ کے لئے ہزاروں مظاہرین لندن کی سڑکوں پر اترے۔وسطی لندن میں بی بی سی ہیڈ کوارئٹر س کے باہر پورٹ لینڈ پیالس پر مظاہرین اکٹھا ہوئے‘ ”پناہ گزینوں کا یہاں خیر قدم“ ہے جیسے نعرے لگائے۔

انادولا ایجنسی کی خبر ہے کہ مذکورہ احتجاج کا انعقاد اسٹانڈ آپ برائے نسل پرستی گروپ اور اس کی حمایت مختلف گروپس اور تنظیموں اوربشمول اسٹاٹ دی وار کوئلیشن‘ بلیک لائیوز میٹر‘ مسلم او رجوائش سوسائٹیزکے ساتھ ساتھ مختلف یونینوں اور ماحولیاتی تنظیمیں نے کی ہے۔

مظاہرین نے کنزورویٹیو پارٹی کی مائیگریشن پالیسیوں کو مسترد کردیا ملک کی داخلی وزیر سولا بریو مین کو ان کے متنازعہ ”روانڈا پلان“ اور حالیہ ”غیر قانونی مائیگریشن بل“ کو تنقید کا نشانہ بنایاہے۔

ریالی کے دوران مظاہرین نے جو بیانرس تھامے تھے اس پر تحریر کیاگیاتھا کہ ”اسٹاٹ ڈیپورٹیشن“ سیف پسیچ اور کوئی روانڈا فلائٹس نہیں“ اور ”پناہ مانگنا کوئی جرم نہیں ہے“ ہے۔

بعدازاں مظاہرین ڈاؤننگ اسٹریٹ کی طرف کوچ کررہے تھے۔ اندولا سے بات کرتے ہوئے ایک احتجاجی میلی نے کہاکہ وہ ان کے ساتھ اظہاریگانت کے لئے منعقدہ مظاہرے میں شرکت کے لئے ہیں جو اس ملک کو ائے ہیں او ران کے ساتھ ”ویسا منصفانہ سلوک نہیں کیاجارہا ہے جس کے وہ حقدار ہیں“۔

حکومت کے روانڈا پلان پر انہوں نے کہاکہ ”یہ غیر قانونی ہے“ کیونکہ ہر کسی کا اپنا ایک اختیار ہے‘ اور مزیدکہاکہ مذکورہ منصوبہ کئی پناہ گزینوں کے لئے ”تناؤ اور تکلیف“ کا سبب بنا ہے۔

اسی سال مارچ میں متعارف کردہ یوکی حکومت کا”’غیر قانونی مائیگریشن بل“ایمگریشن کنٹرول کے خلاف ورزی کرتے ہوئے داخل ہونے والے افراد کے برطانیہ سے اخراج کے لئے اور اس کے سلسلے میں انتظام کرتا ہے۔

برطانیہ حکومت کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ایمگریشن کے مقصد کے لئے تحویل کے متعلق قانونی بناناہے۔

بیان میں لکھا ہے کہ ”غیر مقیم بچوں کے بارے میں انتظام کرنا!غلامی یاانسانی اسمگلنگ کے متاثرین کے بارے میں بندوبست کرنا‘ یونائٹیڈ کنگڈم میں داخل ہونے یارہنے کی چھٹی کے بارے میں بندوبست کرنے کے لئے قانون بنانا ہے“۔

برطانوی ہوم سکریٹری کی جانب سے مائیگریشن بل کو متعارف کروانے کے بعد مذکورہ یو این ایچ سی آرنے کہاکہ یو کے اسئلم بل انٹرینشنل قانون کی ’کمزور‘ بناتا ہے۔