فرقہ وارانہ نفرت اور تقریروں سے مقابلہ کے لئے بین مذہبی اجلاس

,

   

علی گڑھ/نئی دہلی۔حالیہ فرقہ وارانہ منافرت پر مشتمل تقریروں کے پس منظر میں اسلامک انفارمیشن سنٹر امن وہم آہنگی کے پیغام کو عام کرنے کے لئے ایک بین مذہبی کانفرنس منعقد کررہا ہے۔

ایسی ہی ایک کانفرنس اتوار کے روز اسلامک انفارمیشن سنٹر نے علی گڑھ میں منعقد کی تھی جس میں مختلف مذاہب کے نمائندوں او رقائدین نے شرکت کی تھی۔

جماعت اسلامی ہند (جے ائی ایچ) نائب صدر سلیم انجینئر اور دیگر بین مذہبی قائدین نے مشترکہ طور پر ملک میں بڑھتی فرفہ وارانہ منافرت‘ زہر افشانی اور نفرت پر مشتمل تقریر کو علی گڑھ اجلاس میں یکسر مسترد کردیاہے۔

اتوار کے روز علی گڑھ میں منعقدہ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے مذکورہ جے ائی ایچ نائب صدر نے زوردیا کہ جو کوئی بھی عقائد کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے وہ اپنے مذہب کا دشمن ہے۔

اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ مذہب جو ہے معاشرے میں وہ نفرت او رتشدد کی جڑنہیں ہے کیونکہ تمام عقائد نفرت‘ تشدد‘ دشمن کے خلاف تعلیم دیتے ہیں۔

سلیم نے شدت پسند ذہنیت اور مذہب کے غلط استعمال کو سیاسی فائدہ کے لئے کی جانے والی کوشش قراردیاہے۔انہوں نے کہاکہ ”بعض خود کواعلی اور دوسروں کو کمتر سمجھتے ہیں۔ تاہم اسلام تمام انسانیت کو اللہ تعالی کا خاندان تصور کرتا ہے۔

تمام اوقات میں دنیاکے کسی نہ کسی مقام پر پیغمبروں اور رسولوں کی آمد زمین کو عدل وانصاف سے بھرنے کے لئے ہوتی رہی ہے“۔

ہرایک کے ساتھ خوشیاں اورغم بانٹنے کااستدلال پیش کرتے ہوئے انہوں نے لوگوں پر زوردیاکہ سوشیل میڈیاپر انحصار کے بجائے راست ایک دوسرے سے ملاقاتوں کو قائم کریں۔انہوں نے زوردیتے ہوئے کہاکہ کسی پر کوئی بھی چیز مسلط نہیں ہونی چاہئے اور ہر کسی کو سچائی کی تلاش میں آزادی ہونی چاہئے اور مذہب کا استعمال تشدد اور مظالم کے لئے نہیں ہونا چاہئے۔

سلیم نے یاددہانی کے انداز میں کہاکہ معاشرے میں انصاف کے بغیر امن کا تصور ممکن نہیں ہے۔سماجی ہم آہنگی اور انصاف کی وکالت کرتے ہوئے گیانی راجبھوت سنگھ برائے مسعودآباد گرودوارہ‘ علی گڑھ نے کہاکہ ایسی کوئی ذات یابرداری نہیں ہے جوجس طرح اپنے ماں کے پیٹ سے ائی ہے وہ اپنے رب کے پاس واپس نہیں لوٹے گی۔

بدھسٹ سوسائٹی آف انڈیا کے جئے سنگھ سومن نے کہاکہ گوتم بدھا نے ہمیشہ معاشرے میں مساوات اور محبت کی بات کی ہے اور بدھ مت نے معاشی سے چھوت اچھوت کی لعنت کوہٹایاہے۔

ہری کرشنابھکتی کیندر کے دیپک شرما نے کہاکہ سناتھن دھرم کے بموجب تمام انسان ایک ہی خدا کے بچے ہیں۔علی گڑھ گرجا گھر کے آر ایل داس نے کہاکہ ”اگر ہمارے دن میں دوسروں کے لئے امن اور ہمدردی ہے تو پھر فطری طور پر دشمنی اور نفرت ہمارے اندر کبھی اجاگر نہیں ہوگی“۔

منتظمین کا کہنا ہے کہ ہری دوار اور رائے پور کے نفرت پرمشتمل پروپگنڈے جس میں اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیزی کامظاہرہ کیا گیا اور کرسمس کے موقع پر ملک کے مختلف حصوں میں گرجا گھروں کے اندرتوڑ پھوڑ مچائی گئی تھی اس کا جواب یہ بین مذہبی اجلاس ہے۔