فلسطین کی حمایت کرنے کی غلطی میں ہندوستان کوسدھار لانا چاہئے۔ ہندو سینا

,

   

یہ کہتے ہوئے ہندوستان کے ہندو”جہادی دہشت گردی سے صدیوں“ سے متاثر ہیں دائیں بازو کی تنظیم نے کہاکہ ”ہندوستان کوپچھلے 70سالوں سے فلسطین کی حمایت کرنے کی غلطی میں سدھار لانا چاہئے“۔


نئی دہلی۔ ایک دائیں بازو کی تنظیم ہندو سینا نے اسرائیل کی حمایت میں تین مورتی‘ حائفہ چوک پر پوسٹرس تھامے اور مانگ کی کہ ہندوستان جو پچھلے 70سالوں سے فلسطین کی حمایت کررہا ہے اس غلطی میں سدھار لاناچاہے۔

یہ کہتے ہوئے ہندوستان کے ہندو”جہادی دہشت گردی سے صدیوں“ سے متاثر ہیں دائیں بازو کی تنظیم نے کہاکہ ”ہندوستان کوپچھلے 70سالوں سے فلسطین کی حمایت کرنے کی غلطی میں سدھار لانا چاہئے“۔

ایک صحافتی بیان میں مذکورہ دائیں بازو کی تنظیم نے کہاکہ ”جس طرح ہندوؤں نے 1918میں اسرائیل کی مدد کی تھی اور پہلی جنگ عظیم میں حائفہ کو جرمن اورترک افواج سے خالی کرایاتھا‘ اگر ضرورت پڑتی ہے تو ہندودوبارہ اسرائیل کے لئے لڑیں گے“۔

مذکورہ ہندو سینا نے مزیدمانگ کی کہ ہندوستانی حکومت کوچاہئے کہ وہ سرکاری طور پر حماس کو دہشت گرد تنظیم قراردے اور ہندوستان میں فلسطینی سفارت خانہ بند کردیں۔

مذکورہ ہندو سینا نے ایک بیان میں کہاکہ ”فلسطینی حامیوں کو ہندوستان میں گرفتار کیاجانا چاہئے۔

اسرائیلی خواتین او ربچوں کے سفاکانہ قتل اور اسانی شیڈل کے طور پر خود ساختہ فلسطینیوں کے استعمال کوآزاد خیال فلسطینی ریاست کی آزادی کی تحریک کے طور پر جائز قرارنہیں دیاجاسکتا‘کیونکہ کوئی بھی ان سرحدوں کو نہیں کھینچ سکتا جہاں یہ فلسطینی ریاست اسرائیل کی تشکیل سے پہلے کبھی موجود تھی“۔