قرآن

   

اور اناج بھی بھوسہ والا اور خوشبو دار پھول ،پس (اے انس وجاں) تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے (سورۂ رحمٰن : ۱۲۔۱۳) 
الحب : اناج کے دانے۔العصف: گندم اور جو کے پودے کے پتے جو بھوسہ کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔الریحان: طرح طرح کے خوشبودار پھول۔ یعنی جو اجناس پیدا کیے ہیں ان کا کچھ حصہ تمہارے کھانے کے کام آتا ہے۔ ان کا کچھ حصہ تمہارے جانوروں کی خوراک بنتا ہے اور کہیں رنگ برنگے پھول کھلے ہیں جو تمہاری افسردوہ طبیعت کو تازگی اور شگفتگی بخش رہے ہیں۔ الغرض جدھر بھی تم دیکھو اور جو چیز بھی دیکھو اس کی رحمت کے جلوے تمہیں نظر آئیں گے۔ سورہ کے آغاز سے لے کر یہاں تک بڑی بڑی عظیم الشان نعمتوں کو شمار کیا۔ ان میں ایسی نعمتیں بھی ہیں جن پر ہماری روحانی اور اخروی زندگی کی کامیابی کا انحصار ہے۔ بعض وہ ہیں جن سے ہماری یہ دنیوی زندگی طرح طرح کی راحتوں اور آسائشوں سے بہرہ مند ہوتی ہے۔ بعض وہ ہیں جن میں ہماری مرضی اور رائے کو دخل نہیں۔ نیز عدل وانصاف کے بارے میں ایسے احکام بھی ہیں جن سے ہمیں امن وسکون میسر آسکتا ہے۔ ان نعمتوں کے ذکر کر نے کے بعد اب جنوں اور انسانوں کو کہا جا رہا ہے کہ تم ہماری ان بےشمار نعمتوں میں سے کس کس کا انکار کرو گے۔حضرت جابر ابن عبداللہ ؓ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وسلم) نے ہمارے سامنے پوری سورۃالرحمٰن کی تلاوت فرمائی۔ پھر فرمایا کیا وجہ ہے کہ تم بالکل گم صم ہو کر بیٹھ رہے۔ تم سے تو جنوں نے بہتر جواب دیا۔ جب بھی میں یہ آیت پڑھتا ہوں فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ تو وہ جواب میں کہتے :’’ اے ہمارے رب! ہم تیری کسی نعمت کا انکار نہیں کرتے اور سب تعریفیں تیرے لیے ہیں‘‘۔ہم پر ضروری ہے کہ جب ہم یہ سورہ سنیں اور جب بھی یہ آیت پڑھی جائے تو اس کے جواب میں ہم بھی یہ کہیں۔