لال قلعہ کی عمارت میں کسان ہوئے داخل‘ دہلی کے مختلف حصوں میں پولیس او راحتجاجیوں کے درمیان جھڑپ

,

   

ائی ٹی او میں پریشان کردینے والے مناظر دیکھے گئے‘ جہاں پر سینکڑوں احتجاجی پولیس جوانوں کا لاٹھیوں کے ساتھ تعقب کرتے ہوئے دیکھے گئے۔
نئی دہلی۔احتجاج کررہے کسانوں او رپولیس کے درمیان قومی راجدھانی کے مختلف مقامات پر جھڑپ کے واقعات پیش ائی ہے‘ اور تاریخی قلعہ اور ائی ٹی او جو قومی درالحکومت کے قلب مانا جاتا ہے مقرر راستے سے ہٹ کر داخل ہوگئے جس کی وجہہ سے سکیورٹی اہلکاروں کو لاٹھی چارج اور آنسو گیس شل برسانے پر مجبور کردیا ہے۔

ائی ٹی او میں پریشان کردینے والے مناظر دیکھے گئے‘ جہاں پر سینکڑوں احتجاجی پولیس جوانوں کا لاٹھیوں کے ساتھ تعقب کرتے ہوئے دیکھے گئے‘ اور دارلحکومت کی سڑکوں پر اپنے ٹریکٹرس دوڑانے لگے۔

ائی ٹی او‘ برہم کسانوں نے ایک بس پر توڑ پھوڑ مچائی۔شہر کے مختلف مقامات پر جب پولیس کے ساتھ کسانوں کی جھڑپ ہورہی تھی تو پولیس نے منگل کے روز آنسو گیس شل برسائے اور لاٹھی چارج کیاہے۔

اپنے مارچ کے لئے اپنے مقررہ راستے سے ہٹ کر قومی راجدھانی کی سڑکوں پر ٹریکٹرس چلانے اور رکاوٹوں کو توڑ کر آگے بڑھنے والوں کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور کسانوں کے گروپس پر آنسو گیس بھی برسائے ہیں۔

راجپتھ پر سرکاری طور سے منائی جانے والے یوم جمہوریہ پریڈ کے اختتام کے بعد دہلی پولیس نے تین زراعی قوانین کے خلاف احتجاج کررہے کسانوں کو پریڈ منعقد کرنے کے لئے راستے کا تعین کیاتھا۔تاہم کشیدگی کی وجہہ سے کسان مرکزی دہلی کی طرف بڑھنے کے لئے راضی ہوگئے تھے۔

صبح میں سنگھو اور تکری سرحدوں پر کیمپ کئے بیٹھے ہوئے مظاہرہ کرنے والے کسانوں نے قومی درالحکومت میں داخل ہونے کے لئے پولیس کی جانب سے کھڑی کی گئی رکاٹوں کو توڑ کر شہر میں داخل ہوئے۔

ائی ٹی او علاقے میں کسانو ں کا ہجو م اور سکیورٹی دستوں کی بھاری تعداد میں موجودگی نے علاقے کو میدان جنگ میں تبدیل کردیا ہے۔

ائی ٹی او میں لاٹھیاں تھامے داخل ہونے والے کسانوں کو واپس لوٹانے کے لئے پولیس نے آنسو گیس شل برسانے شروع کردیا‘ پارلیمنٹ سے کچھ دو ر کے فاصلے پر یہ واقعہ پیش آیاہے‘ راجپتھ کی طرف وہ بڑھ رہے تھے۔

پولیس نے سہادار میں چنتامنی چوک میں پولیس نے کسانوں پر لاٹھی چارج اس وقت کیاجب احتجاجی کسانوں نے پولیس کی جانب سے لگائی گئی رکاوٹ کو توڑ ا اور وہاں پر کھڑے کاروں کے شیشے توڑ دئے۔

اکشردھام مندر کے قریب میں سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ ’نہا نگس‘ روایتی سکھ جنگجو کے ایک گروپ سے جھڑپ ہوئی ہے۔ نناگلوئی چوک جو ویسٹ دہلی میں ہے اور مبارک چوک پر پولیس نے نصب کردہ بیریکٹس توڑے تو پولیس نے انہیں منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کا استعمال کیاہے۔

درایں اثناء سینئر کسان بلبیر سنگھ راجیوال نے کہاکہ کسانوں نے مقرر راستے پر کسان چل رہے تھے۔ سنیوکت کسان مورچہ سے کوئی بھی او آر آر پر نہیں گئے ہیں۔ راجیوال نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ”کسانوں کے خلاف تشدد کی ہم مذمت کرتے ہیں‘ ساروں سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے“۔