لوک سبھا میں راہول گاندھی کے ”ہوا میں بوسہ“ کے اشارے کا اپوزیشن نے کیا دفاع’محبت کی دوکان‘۔

,

   

کانگریس راجیہ سبھا ایم پی عمران پرتاب گڑھی نے کہاکہ بی جے پی کو ”راہول فوبیا“ کی بیماری ہوگئی ہے۔
نئی دہلی۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی کی طرف سے”ہوا میں بوسہ“ کے اشارے پر لوک سبھا میں ہنگامہ آرائی کے دوران اس حرکت کی مدافعت کرتے ہوئے اپوزیشن قائدین نے کہاکہ گاندھی خاندان ”نفرت کے بازار میں محبت کی دوکانیں کھولنے کی کوشش کررہے ہیں“۔

میڈیا کے نمائندووں سے بات کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری (آرگنائزیشن)کے سی وینو گوپال نے کہاکہ ”راہول گاندھی نفرت کے بازار میں محبت کی ایک دوکان کھولنے کی کوشش کررہے ہیں۔ راہول گاندھی نے لوک سبھا میں کچھ بھی غلط نہیں کیاہے۔

پارلیمانی قواعد وضوابط کے تحت ان کا رویہ اچھا تھا“۔انہوں نے کہاکہ ”بی جے پی راہول فوبیا کا مرض لاحق ہوگیاہے۔ منی پور کے حالات پر ان کی تقریر شاندار تھی کیونکہ انہوں نے حکومت کو بے نقاب کیا اور وہ پورے ملک میں محبت کی دوکانیں کھول رہے ہیں“۔

شیو سینا(یو بی ٹی) راجیہ سبھا ایم پی پرینکا چترویدی نے بھی بی جے پی کو نشانہ بنایا اورکہاکہ ”میں سمجھ نہیں پائی کہ جب راہول گاندھی بول رہے تھے تو سارے وزراء کھڑے ہوگئے اور مداخلت کرنا شروع کردیا۔

اورجب انہوں نے ایک محبت بھرا اشارہ آپ کی طرف کیا تو اس میں مسئلہ کیاہے؟وہ(بی جے پی) بے انتہا نفرت کی عادی ہے اور پیا رومحبت کا اشارہ انہیں کی سمجھ میں نہیں ائیگا“۔

چترویدی نے مزیدکہاکہ ”یہ وہی راہول گاندھی ہے جس کو ایک رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے نااہل قراردیاگیا اور یہاں تک ان کا گھر بھی چھین لیاگیاتا مگر وہ عدالت میں مقدمہ جیت کر واپس ائے ہیں۔ انہوں نے واپسی کے بعد بھی نفرت نہیں دیکھائی بلکہ ان کی طرف نفر ت کا مظاہرہ کرنے کے باوجود پیار او رمحبت وہ دیکھا رہے ہیں“۔

مرکزی وزیر برائے ترقی خواتین واطفال سمرتی ایرانی نے چہارشنبہ کے روز راہول گاندھی کانام لئے بغیر کہاکہ کانگریس رکن پارلیمنٹ نے بدتمیزی کی ہے۔ انہو ں نے مزیدکہاکہ ”صر ف بدتمیز آدمی ہی خواتین اراکین پارلیمنٹ کو فلائنگ کس کا اشارہ کرسکتا ہے“۔