لکشادیپ بحران۔ مکینوں نے 12گھنٹے کی بھوک ہڑتال کی

,

   

لکشادیپ۔ مقامی لوگوں نے مبینہ عوامی پالیسی کو لکشادیپ انتظامیہ کی جانب سے لائے جانے کے خلاف پیر کے روز 12گھنٹوں کی بھوک ہڑتاک کے دوران پلے کارڈس تھامے احتجاج کیاہے۔

مبینہ سخت قوانین کو برخواست کرنے کی مانگ کے ساتھ اپنے گھروں کے باہر عورتیں او ربچوں نے احتجاج کیا۔ احتجاج میں پیش پیش رہنے والی تنظیم”سیو لکشادیپ فورم“ ہے۔

جزیرہ کے لوگ ایڈمنسٹریٹر پرفال کھوڈا پٹیل کے متعارف کردہ نئے قوانین کے خلاف احتجاج کررہے ہیں‘ جو مبینہ طور پر جزیرے کے لوگوں کے مفاد کے خلاف ہیں۔

مسودہ قانون جیسے لکشادیپ پروینشن اف اینٹی سوشیل ایکٹیوٹیز ریگولیشن (گنڈا ایک)‘لکشادیب انیمل پروینشن ریگولیشن اور لکشادیپ پنچایت ریگولیشن 2021اور ساتھ میں دیگر کے خلاف لوگ احتجاج کررہے ہیں۔

احتجاج میں شامل ایک شخص نے کہاکہ ”اس جزیرہ کے مفاد کا تحفظ ہم چاہتے ہیں۔ ہمارے مطالبات کوانتظامیہ نظر انداز کررہا ہے۔ جس کی وجہہ سے ہم اس طرح کے احتجاج میں حصہ لے رہے ہیں“۔

ایک او راحتجاجی نے کہاکہ ”ہم لکشادیپ میں امن کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔ جس کی وجہہ سے ہم پرامن طریقے سے اپنے گھر وں کے باہر احتجاج کررہے ہیں تاکہ کویڈ پرٹوکال پر عمل پیر ا رہ سکیں“۔

یکم جون کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)لکشادیپ کے ایک وفد نے پارٹی سربراہ جے پی نڈا اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے پیر کے روز ملاقات کی اور مرکز کے زیر اختیار علاقے کے حالات پر بات کی اور مقامی لوگوں کی تشویش کا اظہار کیا۔

لکشادیپ میں بی جے پی انچارج اے بی عبدالکٹی نے کہاکہ امیت شاہ نے بھروسہ دلایاہے کہ مذکورہ بی جے پی وفد کو بھروسہ دلایاہے کہ مقامی لوگوں کی تمام تشویش پر غور کیا جائے گا۔پچھلے ایک ہفتہ سے کئی قائدین لکشادیپ میں نئے ایڈمنسٹریٹر کی بات کررہے ہیں‘ جس میں لکشادیپ ایم پی او رنیشنلسٹ کانگریس پارٹی(این سی پی) لیڈر محمف فیضل بھی شامل ہیں۔

فیضل نے ایڈمنسٹریٹر پرافل کھوڈا پٹیل مخالف عوام قوانین او رریگولیشن نافذ کرنے کا الزام لگایا اور وزیراعظم نریندر مودی او رمرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ پر زوردیاکہ وہ ”مقامی لوگوں کی در د بھاری آواز سنیں اور نئے ایڈمنسٹریٹر کو روانہ کریں‘۔

یوتھ کانگریس کیرالا صدر او رکانگریس رکن اسمبلی شفاعلی پرامابیل نے چیف منسٹر کیرالا‘ اپوزیشن قائدین اور اسپیکر کیرالا قانون سازاسمبلی کو تحریر کرتے ہوئے درخواست کی کہ ایک قرارداد”ملیالی کمیونٹی سے لکشادیپ کی عوام کے لئے جدوجہد کررہے ہیں اظہاریگانگت میں“ منظور کریں‘ جو لکشادیپ ایڈمنسٹریٹر پرافل کھوڈا پٹیل کے متعارف کردہ قوانین کے خلاف ہے۔

کانگریس نے صدرجمہوریہ رام ناتھ کوئند کو مکتوب لکھ کر الزام لگایاہے کہ لکشادیپ ایڈمنسٹریٹر پرافل پٹل نے ”آمرانہ اقدامات“ اٹھائے ہیں اور ان کی بازیافت کا مطالبہ کیا۔

صدر کو لکھے مکتوب میں کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینو گوپال نے کہاکہ لکشادیپ کی عوام میں خوف وہراساں پائی جاتی ہے اور اسی کے پیش نظر بڑے پیمانے پر مظاہرے ہورہے ہیں جو ”موجودہ ایڈمنسٹریٹر پرافال پٹیل کے اٹھائے گئے اقدامات کی وجہہ سے ہے“۔

پٹیل جس کو لکشادیپ کا ایڈمنسٹریٹر ڈسمبر2020میں مقر ر کیاگیاہے کو یونین ٹریٹری کے لوگوں او رقائدین کے علاوہ لکشادیپ او رپڑوس کے کیرالا ریاست کے لوگوں کی مخالفت کا سامنا ان کی متعارف کردہ پالیسیوں کی وجہہ سے کرنا پڑرہا ہے۔

مذکورہ کلکٹر کے ایڈمنسٹریٹر پرافل کھوڈا پٹیل کے نافذ قوانین کی مدافعت کی ہے اور ساتھ میں یہ بھی کہاہے کہ ذاتی مفادات کے حامل افرا د اس کے متعلق غلط جانکاریوں کا پروپگنڈہ کررہے ہیں۔