مانو کے ’چوکیدار‘ چانسلر فیروزبخت نے یوم جمہوریہ کے روز ہوئے تشدد کی مذمت پر مودی کو لکھا مکتوب

,

   

بطور ’چوکیدار‘ دستخط کرتے ہوئے یونیورسٹی کے چانسلر فیروز بخت احمد نے اپنے مکتوب میں لکھا کہ’قومی بحران کے اس وقت میں‘ وہ وزیراعظم کے ساتھ کھڑے رہیں گے


حیدرآباد۔مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی کے چانسلر فیروز بخت احمد نے چہارشنبہ کے روز وزیراعظم نریندر مودی کو ایک مکتوب تحریر کرتے ہوئے یوم جمہوریہ کے موقع پر نئی دہلی میں کسانوں کی جانب سے نکالی گئی ٹریکٹر ریالی کے دوران پیش ائے تشدد کے واقعات کی مذمت کی ہے۔

بطور ’چوکیدار‘ دستخط کرتے ہوئے یونیورسٹی کے چانسلر فیروز بخت احمد نے اپنے مکتوب میں لکھا کہ’قومی بحران کے اس وقت میں‘ وہ وزیراعظم کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے بخت نے لکھا کہ”قومی بحران کے اس وقت میں جس نے ایک ملک دشمن اتحاد کی جانب سے جو خود ساختہ کسانوں‘ اور حملہ آواروں‘ تشدد برپا کرنے

والوں کی کارستانی ہے جس نے 72ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر دہلی میں انتشار برپا کیاہے‘ ہم آپ کی باوقار قیادت کے ساتھ کھڑے ہیں اور آپ کی بیش قیمتی رہنمائی کے منتظر ہیں“۔

اپنے سوشیل میڈیا(فیس بک) پر وزیراعظم کوارسال مکتوب کی ایک کاپی بھی بخت نے شیئر کی ہے۔ ملک کے پہلے وزیرتعلیم ابو لکلام آزاد کے پڑ نواسے بخت نے ماضی میں بھی کھل کر بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت کی حمایت میں اپنے موقف کا اظہار کیاہے۔

پچھلے ہفتہ رام جنم بھومی ٹرسٹ سے مخاطب ہوکر لکھے گئے ایک مکتوب میں انہوں نے مسلمانوں پر زوردیا تھا کہ وہ ”بین مذہبی تعلقات کو استوار“ کرنے کے لئے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیرکے لئے عطیات پیش کریں۔

اس کے علاوہ انہوں نے مسلم کمیونٹی سے سی اے اے‘ این آرسی کی حمایت کرنے کی بھی اپیل کی تھی اور کہاکہ ’مودی تمہاری بہی خواہ ہیں کیونکہ ان کانعرہ مسلمانوں کے لئے ’ایک ہاتھ میں قرآن اور ایک ہاتھ میں کمپویٹر ہے‘۔

انہوں نے مرکزی حکومت سے یونیفارم سیول کوڈ کی بھی مانگ کی تھی