مدھیہ پردیش میں دلت فیملی کو بیت الخلاء میں رہنے پر مجبور

,

   

مذکورہ جوڑے نے اپنی بیٹی کی شادی بھی اسی بیت الخلاء کے مقام پر کی
تکم گڑھ۔ مرکزی او رریاستی حکومتوں کی جانب سے غریبوں کی گھروں کی فراہمی کے وعدہ کے باوجود مدھیہ پردیش کے تکم گڑھ میں ایک دلت خاندان پچھلے کئی سالوں سے بیت الخلاء میں زندگی گذارنے پر مجبور ہے۔

تاہم انتظامیہ نے فیملی کے بیت الخلاء میں رہنے کی بات سے انکار کیاہے۔

منگن لال اہیروار اور ان بیوی کے بشمول چار بچے ضلع تکم گڑھ کے موہن گڑھ علاقے میں آنے والی کیشوار گڑھ پنچایت میں رہتے ہیں۔

اہیروار کی بیوی پھولن دیوی نے کہاکہ انتظامیہ سے انہوں نے کئی مرتبہ کہاکہ پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت ان کے خاندان کو گھر نہیں ملا ہے‘ مگر ان کی بات نہیں سنی گئی۔مذکورہ جوڑے نے اپنی بیٹی کی شادی بھی اسی بیت الخلاء میں کی ہے۔

اجوالا اسکیم کے تحت برقی اور گیس کنکشن بھی انہیں فراہم کیاگیاہے۔ موہن گڑھ تحصلیدار ڈاکٹر ابھجیت سنگھ نے ائی اے این ایس کو بتایاکہ”معاملے کے متعلق مجھے جانکاری ملی ہے اور میں نے اس کی رپورٹ طلب کی ہے۔

مگن لال اہیروار دوتین دن قبل میرے دفتر ائے تھے اور فیملی کے ساتھ بیت الخلاء میں رہنے کی بات سے انکار کیاہے۔

گاؤں میں ان کا آبائی مکان ہے“۔۔ ڈاکٹر سنگھ نے مزید کہاکہ شائد وہ اس سے قبل بیت الخلاء میں رہ رہے تھے مگر فی الحال وہ وہاں پر نہیں رہ رہے ہیں