مدھیہ پردیش کے گونا میں اراضی تنازعہ پرقبائیلی عورت کو آگ لگادی گئی‘ قبائیلی عورت کی ہلاکت

,

   

بھوپال۔اراضی کے ایک جھگڑے میں مردوں کے ایک گروپ کے ہاتھوں نذر آتش کی گئی ایک قبائیلی عورت پولیس کے بموجب ہفتہ کے روز حمیدیہ اسپتال میں زخموں سے جانبرنہ ہوسکی۔ وہ 80فیصد جل گئی تھیں۔ ضلع گونا کے دھاناریہ گاؤں کی ایک ساکن رام پیاری بائی کو گاؤں والوں کے ایک گروپ اراضی پر قبضے کرنے سے روکنے کی کوشش پر آگ لگادی تھی۔

مذکورہ عورت کی مسلسل مزاحمت پر گاؤں والوں نے مشتعل ہوکر 2جولائی کے روز اس کو آگ لگادی۔حمیدیہ اسپتال کے میڈیکل سپریڈنٹ ڈاکٹر اشیش گوہیا نے جمعہ کی رات میں عورت کے مرنے کی تصدیق کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ آخری رسومات ک لئے نعش ورثے کے حوالہ کردی گئی ہے۔ مذکورہ عورت کاتعلق سہاریا قبائل سے ہے‘ جس کی درجہ بندی کمزور قبائیلی گروپ کی حیثیت سے کی گئی ہے۔

پولیس میں کی گئی شکایت کے مطابق چھ بیگا اراضی جو سابق کی ڈگ وجئے سنگھ حکومت میں چیف منسٹر ویلفیر اسکیم کے تحت رام پیاری بائی کے گھر والوں کو جاری کی گئی تھی پر ملزمین قبضہ کرنے کی کوشش کررہے تھے۔

رپورٹس کا کہنا ہے کہ اسی سال مئی میں مذکورہ خاندان کی حمایت میں مقامی انتظامیہ سے اراضی سے جڑا ایک تنازعہ کو حل کرتے تھا۔ مگر اب بھی مذکورہ شر پسند اپنے موقف سے نہیں بدلے اور اس اراضی پر قبضے کی کوششوں کو جاری رکھاہوا تھا۔

قومی سطح پر اس واقعہ کی وجہہ سے ناراضگی سامنے ائی اور مختلف تنظیمو ں اور لوگوں نے اس واقعہ کی مذمت کی اور خاطیوں کی گرفتاری اور انہیں سخت سزا کی مانگ کررہے ہیں۔ اس واقعہ کے ضمن میں پولیس نے دو عورتوں کے بشمول پانچ لوگوں کو گرفتار کیا۔

واقعہ ایک ویڈیوجو ملزمین کی جانب سے لیاگیاتھا‘ سوشیل میڈیاپر وائیرل بھی ہوا ہے‘ اس ویڈیو عورت کو آگ کے شعلوں میں لپٹے درد سے چلاتے ہوئے دیکھا گیاہے۔ویڈیو لینے والا شخص یہ کہتے ہوئے سنائی دے رہا ہے کہ عورت نے خود کو آگ لگالی ہے۔