مرکز میں اگر غیربی جے پی اتحاد اقتدار میں آتا ہے تو تمام پسماندہ ریاستوں کو خصوصی موقف۔ نتیش کمار

,

   

بڑے پیمانے پر ایک”سکیولر متبادل‘ کے طور پر دیکھے جانے والے جوکرشماتی وزیراعظم نریندر مودی کو چیالنج دے سکتے ہیں کمار ’اعلی منصب کے دعویداری‘ کو اپنے طور پر مسترد کردیاہے۔


پٹنہ۔ این ڈی اے سے باہر آنے کے بعد ”اپوزشن اتحاد“ قائم کرنے کی کوشش کرنے والے بہار چیف منسٹر نتیش کمار نے جمعرات کے روز ”تمام پسماندہ ریاستوں“ کے لئے خصوصی زمرے کا موقف کا وعدہ کیا جو وہ اپنی ریاست کے لئے مانگ کررہے ہیں۔

کمار جو جے ڈی یو کے سربراہ ہیں پچھلے ماہ بی جے پی پر ان کی پارٹی کو توڑ نے کا الزام لگاتے ہوئے علیحدگی اختیار کرلی تھی‘ ایک تقریب کے کونے میں میڈیا کے نمائندوں کے سوالات کا برجستہ جواب دے رہے تھے۔

کمار نے کہاکہ”اگر ہمیں مرکز میں اگلی حکومت تشکیل دینے کا موقع مل گیاتو تمام پسماندہ ریاستوں کو خصوصی زمرے موقف ملے گا۔ ایسا نہیں کرنے کی کوئی وجہہ نہیں ہو گی“۔ جو ریاست میں آرجے ڈی‘ کانگریس‘ اور مذکورہ دائیں بازوپر مشتمل سات سیاسی جماعتوں کی اتحادی حکومت چلارہے ہیں۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ کمار پچھلے دو دہائیوں سے جھارکھنڈکے قیام پر محصولات اور معدنی دولت کے نقصان کاحوالہ دیتے ہوئے بہار کے لئے خصوصی درجہ طلب کررہے ہیں۔

انہوں نے کئی مواقعوں پر یہ خواہش ظاہر کی ہے کہ ان کے مانگ کو پورا کرنے والی ”مرکز میں کسی بھی حکومت کی حمایت“ کرنے کو وہ تیار ہیں۔

جے ڈی یو قائد جس نے پچھلے ہفتہ دہلی میں بی جے پی کی مخالف سیاسی جماعتوں کے کئی قائدین سے ملاقات کی تھی نے گوا میں کانگریس کے اراکین اسمبلی کو ساتھ ملانے پر اپنی سابقہ ساتھی پر طنز بھی کیاہے۔

اشارۃً انہوں نے مغربی ساحلی ریاست میں ہوئی پیش رفت پر کئے گئے سوال کاجواب دیتے ہوئے کہاکہ ”یہ توسب جانتے ہیں کہ دوسری سیاسی جماعتوں کے قائدین کو دور کرنے کی کوشش کون کرتا ہے اور کیسے اس کام کو انجام دیاجاتا ہے“۔

اس بات کااعادہ کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی کے ساتھ ان کاطویل اتحاد ایک ”غلطی“ تھا کمار نے دعوی کیاکہ اپوزیشن کیمپ کے ساتھ ان کی حمایت نے زعفرانی پارٹی کو جھنجھوڑ کر رکھ دیاہے جس کی وجہہ سے اس کے قائدین ان کے خلاف ”غیرذمہ دارانہ باتیں“ کررہے ہیں۔

نتیش کمار نے حال ہی میں ملک کی سکیولر جماعتوں کے قائدین سے ملاقات کی ہے۔

کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہول گاندھی‘ تلنگانہ چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ‘ دہلی چیف منسٹر اروند کجریوال کے بشمول شرد پورا‘ سی پی ائی اور سی پی ائی ایم کے قومی قائدین سے نتیش کمار کی حالیہ ملاقاتوں نے مرکزی سیاست میں ایک ہیجان انگیز کیفیت پیدا کردی ہے۔

بڑے پیمانے پر ایک”سکیولر متبادل‘ کے طور پر دیکھے جانے والے جوکرشماتی وزیراعظم نریندر مودی کو چیالنج دے سکتے ہیں کمار ’اعلی منصب کے دعویداری‘ کو اپنے طور پر مسترد کردیاہے۔

بہرحال مجوزہ لوک سبھا انتخابات میں معلق ایوان کی صورت میں ان کے چہرے کو سب سے زیادہ قابل قبول تصور کرنے کی قیاس آرئیاں چل رہی ہیں۔