مرکز کے ارڈیننس کے خلاف کجریوال نے کہا’اگر غیر بی جے پی پارٹیاں ایک ساتھ آتی ہیں“۔

,

   

کجریوال23مئی سے ملک بھر کے دورے پر روانہ ہوئے ہیں تاکہ مذکورہ ارڈنینس کے خلاف اپوزیشن پارٹیوں کی حمایت حاصل کرسکیں۔
لکھنو۔ دہلی چیف منسٹر اروند کجریوال نے کہاکہ اگر غیر بی جے پی پارٹیاں ایک ساتھ آجاتی ہیں تو مرکز کے اڑڈیننس کو راجیہ سبھا میں ناکام بنایاجاسکتا ہے۔

اس سے مودی حکومت کو ایک سخت پیغام جائے گا کہ وہ 2024میں اقتدار میں نہیں ائیگی۔ لکھنو میں سماج وادی پارٹی صدر اکھیلیش یادو کے ساتھ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کجریوال نے کہاکہ ”اگر غیر بی جے پی پارٹیاں ایک ساتھ آتی ہیں تو ہ اس ارڈنینس کو راجیہ سبھا میں شکست دے سکیں گے اور اس سے مودی حکومت کو ایک سخت پیغام جائے گا جو 2024میں اقتدار میں واپس نہیں آنے والی ہے“۔

انہوں نے کہاکہ ”میں چیف منسٹر اکھیلیش یادو کا شکریہ ادا کرتاہوں جنھوں نے یقین دلایاہے کہ راجیہ سبھا میں ان کی پارٹی ہماری حمایت کریگی“۔کجریوال نے مزیدکہاکہ ”اٹھ سالوں کی جدوجہد کے بعد سپریم کورٹ نے ایک فیصلے سنایاکہ منتخب حکومت کو سروسیس کے اختیار ہونا چاہئے۔

یہ ایک واضح اور مضبوط ارڈ ر تھا۔ ہم نے 8سال تک لڑائی کی اور وزیراعظم مودی نے اس کو اٹھ دنوں میں منسوخ کردیا۔ جان بوجھ کر انہوں نے یہ ارڈر کو منظوری دی کیونکہ انہیں معلوم تھا سپریم کورٹ کی تعطیلات شروع ہونے والے ہیں“۔

کجریوال23مئی سے ملک بھر کے دورے پر روانہ ہوئے ہیں تاکہ مذکورہ ارڈنینس کے خلاف اپوزیشن پارٹیوں کی حمایت حاصل کرسکیں۔

اے اے پی قومی کنونیر نے اب تک مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی‘ سابق مہارشٹرا چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے‘ جھارکھنڈ چیف منسٹر ہیمنت سورین‘ تلنگانہ چیف منسٹر کے چندرشیکھر رؤ‘ تاملناڈو چیف منسٹر ایم کے اسٹالن‘ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی(این سی پی) سربراہ شرد پوار‘ بہار چیف منسٹر نتیش کمار او ران کے نائب تیجسوی یادو سے ملاقاتیں کی ہیں۔

مرکزی حکومت نے19مئی کے روز ایک ارڈیننس لاتے ہوئے گورنمنٹ آف نیشنل کیپٹل ٹریٹری برائے دہلی (جی این سی ٹی ڈی) کے لئے دیگرحادثاتی معاملات اور وینجلس‘ تبادلے او رتقررات کے متعلق قواعد تشکیل دئے ہیں۔

دہلی بمقابلہ مرکز میں سپریم کورٹ کے فیصلے اور قومی درالحکومت ٹریٹری برائے دہلی ایکٹ1991حکومت میں ترمیم کے لئے یہ ارڈنینس لایاگیاہے۔