مسلمانوں پر آر ایس ایس سربراہ کے ریمارکس کی کیرالا گورنر عارف محمد خان نے کی مدافعت

,

   

علی گڑھ۔ گورنر کیرالا عارف محمد خان نے آر ایس ایس سربراہ موہن بھگوات کے دئے گئے حالیہ بیان سے پیدا ہونے والی بدگمانیوں کودور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے اس بات پر زوردیاکہ اس کامطلب یہ ہے کہ اپنی پیدائش کی بنیاد پر کسی کو بھی بالادستی کا دعوی کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

علی گڑھ ہابیٹیڈ سنٹر میں سر سید میموریل سوسائٹی کی جانب سے منعقد ایک تقریب کے کونے میں رپورٹرس کے سوال کے جواب میں خان نے یہ بات کہی ہے۔

ان سے بھگوات کا ایک انٹریو جو ”آرگنائزر“ اور ”پنچ جانیا“ میں شائع ہوا ہے‘ جس میں انہوں نے کہاہے کہ مسلمانوں کو ہندوستابن میں ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے مگر انہیں اپنی بالادستی کے بلند بانگ دعوؤں سے گریز کرنا چاہئے“۔

خان نے کہاکہ بھگوات نے درحقیقت اس بات کا استدلال کیاہے کہ کسی کو بھی اپنی پیدائش کی بنیاد پر بالادستی کا دعوی کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”بھگوات نے صرف اس بات پر زوردیاہے کہ ہمارا سماجی رویہ ائین کے مطابق ہونا چاہئے‘ جو تمام طبقات کے مساوات پر مبنی ہے اور برتری یا کمتری میں یقین نہیں رکھتا ہے“۔

کیرالا گورنر نے کہاکہ ”ہمارے سماج میں سماجی تفاوتیں ہیں مگر مساوات ہمارا پسندیدہ نظریہ اور ایک خواہش ہے جس کی ائین میں گہرائی سے عکاسی ہوتی ہے اور درحقیقت یہ ائین کے ستونوں میں سے ایک ہے“۔

ایک انٹرویو میں آر ایس ایس سربراہ موہن بھگوات نے کہاتھا کہ ”آسان سچائی یہ ہے کہ ہندوستان کو ہندوستان رہنے دیاجائے۔ آج کے بھارت میں رہنے والے مسلمانوں کو کوئی نقصان نہیں ہے‘ اسلام کوکسی قسم کا خطرہ نہیں ہے۔

مگر اسی وقت میں مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ اپنی بالادستی کے بلند بانگ دعوؤں سے گریز کریں“۔ ایک او رسوال کے جواب میں خان نے سختی کے ساتھ اس بات کی تردید کی کہ بھاگوت کا کسی بھی طرح سے یہ مطلب تھا کہ ”مسلمانوں کو ملک کے کسی دوسرے درجے کے شہرکا درجہ دیاجانا چاہئے“۔

خان نے کہاکہ اگر کوئی بھگوات کے بیان کا اس طرح سے اندازہ لگارہا تو وہ غلط ہے“۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی(اے ایم یو) اسٹوڈنٹس کی جانب سے ان کی آمد پر سیاہ پرچم لہراکر مظاہرہ کرنے کے خطرات پر مشتمل رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کیرالا گورنر نے کہاکہ ”میری جانکاری کے مطابق یہاں پر ہفتہ کے روز میرے دورے کے خلاف ایساکوئی احتجاج نہیں ہوا ہے۔

ایسے احتجاجی مظارے کے کچھ سوشیل میڈیا پوسٹ جمعہ کے روز سامنے ائے مگر یہ احتجاج نہیں ہوا ہے“۔ تاہم خان نے عوام کے کسی بھی گروپ کے جمہوری حق کا دفاع کیاکہ وہ اپنے ناراضگی میں سیاہ پرچم کے ساتھ احتجاج کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہندوستان کے جمہوری ملک ہے اور ہر شہری کو پرامن انداز میں احتجاج کرنے کاحق حاصل ہے۔

اس سے قبل اترپردیش کے سابق چیف منسٹر کلیان سنگھ کی سالگرہ تقریب کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حان نے کہاکہ 1977سے متوفی لیڈر کے ساتھ ان کے تعلقات اچھے تھے جب وہ ضلع بلند شہر سے جنتا پارٹی رکن اسمبلی کے طور پر منتخب ہوئے تھے او رپہلی مرتبہ ریاست میں جنتا پارٹی حکومت میں وزیرصحت مقرر کئے گئے تھے۔