مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر پر اتراکھنڈ پولیس ہیڈ کوارٹر کے باہر بڑے پیمانے کا احتجاجی مظاہرہ

,

   

ہری دوار میں تین روزہ ’دھرم سنسد‘ میں ہندوتوا قائدین نے بڑے پیمانے پر مسلمانوں کے خلاف تشدد کے لئے مشتعل کرنے والے تقریریں کی ہیں۔


دہرادون۔بڑی تعداد میں لوگ اتراکھنڈ پولیس ہیڈکوارٹر کے باہر دہرادؤن میں اکٹھا ہوکر ہری دوار کے ایک ’دھرم سنسد‘ میں مسلمانوں کے خلاف ہندو قائدین کی اشتعال انگیز تقریروں کے خلاف احتجاج کیاہے۔

مسلم سیوا سنگاٹھن کے بیانر پر مذکورہ مظاہرین نے مذکورہ نفرت انگیز ہندو اجتماع کے شرکاء کے خلاف سخت کاروائی کی مانگ کی ہے۔

سیاست ڈاٹ کام سے بذریعہ فون کال بات کرتے ہوئے مسلم سیوا سنگاٹھن کے صدر نعیم قریشی نے کہاکہ ریاست کے پولیس ہیڈکوارٹر کے باہر چند ایک ہزار اکٹھا ہوئے اور مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کا اعلان کرنے والوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیاہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہندوراشٹرا قائم کرنے کی مانگ کرنے والے مقررین کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیاجائے۔ قریشی نے کہاکہ ”نریند ر مودی کو ہندوستان کے ائین کے تحت منتخب کیاگیاہے۔

پھر بھی وہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ وہ ہندو راشٹرا قائم کرنا چاہتے ہیں‘ وہ لوگ منتخب حکومت کے خلاف جنگ کا منصوبہ بنارہے ہیں جو غداری ہے“۔

قریشی نے سیاست ڈاٹ کام کو بتایا کہ وہ ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (ڈی پی جی) اتراکھنڈ اشوک کمار نے اس سارے معاملے میں بغیر کسی تاخیر کے ایک ایس ائی ٹی جانچ کے احکامات دئے ہیں اور مظاہرین کو ضروری پولیس کاروائی کا بھی یقین دلایاہے۔

ڈسمبر16سے 19کے درمیان ہری دوار میں تین روزہ ’دھرم سنسد‘ میں ہندوتوا قائدین نے بڑے پیمانے پر مسلمانوں کے خلاف تشدد کے لئے مشتعل کرنے والے تقریریں کی ہیں۔

اس کاانعقاد یاتی نرسنگ آنند داسانا مندر غازی آباد کے چیف پجاری نے کیاتھا جو مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کے لئے جانا جاتا ہے۔

اپنی تقریر کے دوران اس نے ہندوؤں کو مسلمانوں کے خلاف ہاتھوں میں ہتھیار اٹھانے کی ترغیب دیتے ہوئے مسلمانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

اس تقریب کے ویڈیو ز سوشیل میڈیا پر وائرل ہوئے جس میں مختلف ہندو قائدین نے مذہبی اقلیتوں کے خلاف زہر اگلا اور ’شاستر مے وجیتے‘ کے نعرے بھی لگائے ہیں۔

جنرل سکریٹری ہندو مہاسبھا اور نرنجن اکھاڑا کے مہاندلیشور انا پورنا ماں نے بھی مسلمانوں کے خلاف تشددکو اختیار کرنے کی باتوں پر مشتمل تقریر کی ہے۔

سوامی دھرماداس اور سادھو اناپورنا کے علاوہ جتیندر تیاگی عرف وسیم رضوی پر پولیس نے مقدمات درج کئے ہیں۔ ائی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت مقدمات کا اندراج عمل میں آیا ہے۔

تاہم پولیس نے اب تک کسی بھی مقرر کو پوچھ تاچھ کے لئے طلب نہیں کیاہے۔ کئی اپوزیشن قائدین نے اس سمینار کے خلاف آواز بلند کی ہے مگر بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے اس سمینار کے متعلق اب تک کوئی سرکاری طور پر بیان سامنے نہیں آیاہے۔