مسلمان مودی او رادتیہ ناتھ پر بھروسہ کررہے ہیں۔ یوپی اقلیتی وزیر

,

   

انصاری نے کہاکہ مسلم کمیونٹی اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے پیدا کردہ ”فریب“ کو اب ختم کررہی ہے
بالیا(یوپی)۔ اترپردیش کے واحد مسلم وزیر دانش آزاد انصاری نے دعوی کیاہے کہ ان کی کمیونٹی بی جے پی‘ وزیراعظم نریندر مودی او رچیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کی طرف مائل ہورہی ہے۔

مذکورہ بالیا کے رہنے والے کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت حکومت میں ریاستی وزیر کے طور پر جمعہ کے روز شامل کیاگیاہے اور اگلے چھ ماہ میں اس عہدے پر برقرار رہنے کے لئے ریاستی قانون ساز کونسل کے انتخابات میں ان کا انتخاب ناگزیر ہے۔

انصاری نے کہاکہ مسلم کمیونٹی اپوزیشن پارٹیوں جیسے سماج وادی پارٹی‘ مذکورہ بھوجن سماج پارٹی اورکانگریس کی جانب سے پیدا کردہ ”فریب“ کو اب ختم کررہی ہے۔

انہوں نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ”اب بی جے پی کو مسلم سماج کی محبت حاصل ہورہی ہے اور وزیراعظم نریندر مودی اور اترپردیش چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کی طرح مسلم سماج کے لئے تیزی سے مائل ہورہے ہیں“۔

انہوں نے مزید کہاکہ ”مذکورہ سماج میں بی جے پی پر یقین پیدا ہورہا ہے“۔بی جے پی کے 34سالہ انصاری نے کہاکہ مودی کانظریہ سب کا ساتھ‘ سب کا وشواس‘ سب کا وکاس‘ نے بی جے پی کے ووٹ کو وسعت دی ہے اور مسلمان بی جے پی کی طرف راغب ہوئے ہیں۔

انہوں نے دعوی کیاکہ 2019کا لوک سبھا اور 2022کے اسمبلی الیکشن سے یہ بات عیاں ہوگئی ہے۔ مگر بی جے پی نے حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے یوپی اسمبلی انتخابات میں ایک بھی مسلمان کو امیدوار نہیں بنایاتھا۔

اس کے ساتھی اپنا دل(ایس) نے رام پور سے حیدرعلی خان کو امیدوار بنایاتھا مگر وہ بھی شکست فاش ہوئے ہیں۔

سابق کی ادتیہ ناتھ حکومت میں بھی ایک ہی واحد مسلم ممبر محسن رضاریاست کے ایک وزیر کے طور پر تھے۔ انصاری نے دعوی کیاکہ اپوزیشن مسلمانوں کو صرف ووٹ بینک سمجھا ہے‘ مگر مسلم کمیونٹی اب یہ سمجھ گئی ہے کہ ایس پی‘ بی ایس پی اور کانگریس نے ہمیشہ انہیں دھوکہ دیاہے۔

مسلمانوں کو احساس ہوگیاہے کہ وزیراعظم نریندر مودی اور اترپردیش چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ حقیقی ترقی کے لئے کام کریں گے۔

سال2010میں اے بی وی پی میں انصاری نے شمولیت اختیار کی تھی جس وقت وہ لکھنو یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھے۔ کولیٹی مینجمنٹ اور عوامی انتظامیہ میں انہوں نے ماسٹرس کیاہے۔