مظفر نگر فسادات کے مزید بیس مقدمات سے یوگی حکومت کی دستبرداری

,

   

اسی کے ساتھ مظفر نگر فسادات کے مقدمات سے حکومت کی دستبرداری کے جملہ مقدمات کی تعداد 74تک پہنچ گئی ہے

لکھنو۔ مذکورہ یوگی ادتیہ ناتھ کی اترپردیش حکومت نے مظفر نگر فسادات میں مزیدبیس مقدما ت سے دستبرداری کو منظوری دیدی ہے۔

اسی کے ساتھ مظفر نگر فسادات کے مقدمات سے حکومت کی دستبرداری کے جملہ مقدمات کی تعداد 74تک پہنچ گئی ہے۔

مذکورہ مقدمات جس سے حکومت نے دستبرداری اختیار کرنے کی منظوری دی ہے وہ پولیس اور عوام کی جانب سے درج کئے گئے ہیں۔

نیوز 18کی رپورٹ کے مطابق مظفر نگر ایس ڈی ایم امیت کمار سنگھ نے کہاکہ ”ان مقدمات سے متعلق دستاویزات ضلع پراسکیوٹر کے افیسر یورد یگر متعلقہ محکموں کو روانہ کئے گئے تھے“۔

یہ تمام مقدمات توڑ پھوڑ‘ ڈکیتی اور فسادات پر مشتمل ہیں جو فوگانا پولیس اسٹیشن میں درج کئے گئے ہیں۔ ان میں سے کچھ مقدمات بھاوراکالا‘ جاسنت‘ نئی منڈی‘ اور کوتوالی پولیس اسٹیشن میں بھی درج کئے گئے ہیں۔

پچھلے سال سے یوگی حکومت مظفر نگر فسادات کے ضمن میں درج مقدمات سے دستبرداری کے عمل پر ہے۔ لوک سبھا الیکشن سے پہلے‘ سات احکامات 8مارچ تک سامنے الے تھے جس میں 48مقدمات سے دستبرداری کو منظوری دی گئی تھی۔

پانچ مقدمات عدالت میں ختم کردئے گئے‘ وہیں ایک مقدمہ پر پولیس کو قطعی رپورٹ داخل کرنا ہے۔ لوک سبھا الیکشن کے بعد تین فیصلے سنائے گئے‘ جو فسادات پرمشتمل بیس مقدمات سے دستبرداری کی ہدایت پر تھے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی اومیش ملک نے کہاکہ مذکورہ حکومت نے بیس مزیدمقدمات سے دستبرداری اختیار کرنے کی منظوری دیدی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ضلع انتظامیہ کو اس ضمن میں احکامات مل گئے ہیں۔اترپردیش کے مظفر نگر او رشاملی میں فسادات رونما ہوئے تھے جو ہندواور مسلمانوں کے درمیان ہوئے جس میں 62لوگوں کی جان گئی اور93زخمی ہوئے اور 50,000سے زائد لوگ بے گھر ہوگئے تھے۔

ضلع مظفر نگر کے کاول گاؤں میں ہندو اور مسلمانوں کے درمیان ایک معمولی بحث کے بعد یہ فسادات رونما ہوئے تھے