معاشرتی خرابیوں کو دور کرنے کےلیے مسلم لڑکوں کی طرح لڑکیوں کی بھی تعلیم پر زور دینا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے: نور عائشہ

,

   

مسلمانوں کو لڑکیوں کی تعلیم کو بھی اتنی ہی اہمیت دینی چاہیے جتنے لڑکوں کی دی جاتی ہے، مسلم خواتین کے ساتھ زیادتی اور انکو حراساں کرنا اسلئے اسان ہوگیا کہ تعلیم کی کمی ہے، ہم اتنی تعلیم سے بھی واقف نہیں کم از کم جتنی ہونی چاہیے ، ان خیالات کا اظہار اقرا انٹرنیشنل اسکول کی بانی و ڈائریکٹر نور عائشہ صاحبہ نے کیا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ معاشرتی خرابیوں کو دور کرنے کےلیے مسلمانوں کےلیے تعلیم بہت اہمیت کی حامل ہے۔ اگر ہم اپنے حقوق کا دفاع کرنا سیکھ جائیں تو ہماری پریشانیاں کم ہوسکتی ہیں اور اس کا سب سے اہم ہتھیار تعلیم ہے، خاص طور پر لڑکیوں کی تعلیم۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاشرے کو بہتر بنانے کے لئے لڑکیوں کی تعلیم سے گہرا رشتہ ہے۔ کیوں کہ لڑکیاں اگر تعلیم یافتہ ہوتی ہیں تو نہ صرف پورا خاندان تعلیم یافتہ ہوتا ہے بلکہ اس سے معاشرہ بھی فائدہ اٹھاتا ہے۔

عالمی یوم بنات کے موقع پر ان کا کہنا تھا کہ آج لڑکیوں نے اپنی صلاحیت ثابت کر دیا ہے کہ وہ نہ صرف گھریلو امور میں ماہر ہیں بلکہ ملک کے انتظام و انصرام بھی بہتر ڈھنگ سے چلاسکتی ہیں۔ آج لڑکیاں زندگی کے تمام شعبہ حیات میں موجود ہیں۔اس لئے انہیں نظر انداز کرنا قوم کی تعمیر و تشکیل کو نظر انداز کرنے کے مانند ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح مسلم لڑکیوں کو بھی زندگی کے ہر شعبے میں چھا جانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں مسلمانوں کی تعلیم کی فیصد دیگر برادران وطن کے مقابلے میں کم ہے۔ مسلمانوں میں ڈراپ آؤٹ بھی بہت زیادہ ہے۔ لڑکیوں کا ڈراپ آوٹ 70فیصد تھا جس میں کچھ سدھار ایا ہے۔

(سیاست نیوز)