معمر شخص سے شادی کا انکار کرنے کے بعد عمان میں حیدرآبادی عورت اذیتوں کاشکار

,

   

حیدرآباد۔ ایک حیدرآبادی عورت کوثر بانو مبینہ طور پر عمان میں اس وقت سے اذیتوں کا سامنا کررہی ہیں جب سے انہوں نے جسمانی طور پر معذور معمر عمانی شہری کے ساتھ شادی سے انکار کردیاہے۔

کس طرح عمان میں کوثر بانو مصائب میں گھر گئیں اس کی سلسلہ وار تفصیلات بتاتے ہوئے بڑی بہن سیدہ رفیقہ بانو نے کہاکہ اس تمام کی شروعات مشرقی وسطی میں بیوٹی پارلر کی چین چلانے والے ایک عورت جس کا نام فاطمہ ہے اس کی جانب سے ملازمت کی پیشکش کے بعد ہوا ہے۔

رفیقہ کے بموجب ایک روز کوثر جو چنچلگوڑہ میں رہتی تھیں اور حیدرآباد میں بیوٹی پارلر کا کام کیاکرتی تھیں حیدرآبادی نژاد عورت فاطمہ سے رابطہ میں ائی جو عمانی شہری سے شادی کے بعد عمان میں رہ رہی تھیں
حیدرآبادی عورت کو ملازمت کی پیشکش کی گئی تھی


سیدہ رفیقہ بانونے کہاکہ”بعدازاں فاطمہ نے اپنے بیوٹی پارلر میں بیوٹیشن کی ملازمت کی پیشکش کی اور مسقط عمان میں 50,000تنخواہ کا وعدہ کیا۔ کوثر 8ڈسمبر2020کو مسقط گئی“۔

رفیق نے مزیدکہاکہ ”کوثر جیسے ہی عمان پہنچی تو فاطمہ نے اس سے عمانی شہری جو جسمانی طور پر معذور ہے سے شادی کا استفسار کیا۔ جیسے ہی میری بہن نے شادی سے انکار کیا تو فاطمہ نے اس کو اذیت پہنچانا شروع کردیا“۔

یہ ایسا پہلی واقعہ نہیں ہے جس میں مشرقی وسطی کے ممالک میں کسی ہندوستانی عورت کو اذیت پہنچائی گئی ہے۔ سال2020میں اسی طرح کا واقعہ رونما ہوا تھا


اسی طرح کے واقعات
مارچ کے مہینے میں حیدرآبادی عورت کا ایک واقعہ منظرعام پر آیاتھا جو اپنے کفیل کے گھر پر کام کرتی تھی اور وہ اپنے مالک کی اذیت کا شکار ہوئی تھی۔

یہاں تک کہ اس کو واجب غذا بھی فراہم نہیں کی جارہی تھی
قبل ازیں ایم عورت جس کا تعلق فلم نما علاقے سے ہے ایک مقامی ایجنٹ ملازمت کا جھانسہ دے کر عمان لے گیاتھا۔

حیدرآباد میں اس کو بیوٹیشن کی ملازمت پیش کی گئی تھی‘ تاہم جیسے ہی وہ عمان پہنچی اس کو ایک مقامی شخص کے گھر میں گھریلو ملازمہ کام کرنے پر مجبور کیاگیاتھا۔