مغربی بنگال میں سیلاب‘ مرنے والو ں کی تعداد8تک پہنچ گئی‘ وزیراعظم کااظہار تعزیت

,

   

ذرائع کے بموجب چہارشنبہ کی رات دیر گئے وجئے دشمی کے موقع پر درگا مورتیاں وسرجن کے لئے مال ندی کے ساحل پر اکٹھا ہونے والے ہزاروں گاؤں والے اس سیلاب کی زد میں ائے ہیں۔


کلکتہ۔ مغربی بنگال کے جال پائی گوری ضلع میں پیش ائے سیلاب میں مرنے والوں کی تعداد 8تک پہنچ گئی ہے۔

اب بھی کئے لوگوں کے پتہ ہونے کا خوف ہے۔ ذرائع کے بموجب چہارشنبہ کی رات دیر گئے وجئے دشمی کے موقع پر درگا مورتیاں وسرجن کے لئے مال ندی کے ساحل پر اکٹھا ہونے والے ہزاروں گاؤں والے اس سیلاب کی زد میں ائے ہیں۔ضلع انتظامیہ کی فہرست کے مطابق مرنے والوں میں تپن ادھیکاری (72)‘سبھاشیش راحا(63)‘رومور سہا(42)‘ بیوا دابے(28)‘ سشمتا پودار(22)‘ سوباندھو یپ ادھیکاری(20) ارمی ساہا(13) اور اناس پنڈت(8) سال شامل ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی نے اس حادثے میں جان گنوانے والوں سے اظہار تعزیت کیاہے۔

اپنے ٹوئٹر پیغام میں پی ایم نے کہاکہ”مغربی بنگال کے جال پائی گاؤر میں درگا پوجا تہواروں کے موقع پر پریشان کردینے والا حادثے پیش آیاہے۔ اس میں جان گنوانے والوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت“۔

درگا موتی وسرجن کے لئے چہارشنبہ کے روز عوام کی بھاری بھیڑ اکٹھا ہوئی تھی جس کے لئے ضلع انتظامیہ کی وجہہ سے سلامتی کے انتظامات میں کافی کوتاہیاں برتی گئی ہیں۔

الزام یہ بھی لگایاجارہا ہے کہ ہزاروں کی بھیڑ کے لئے این ڈی آر ایف کے محض اٹھ جوان تعینات کئے گئے تھے‘ اس کے علاوہ اس این ڈی آریف کی ٹیم کے پاس سیلاب تھم جانے کے بعد تلاشی کے لئے سرچ لائٹس بھی موجود نہیں تھے۔

واقعہ پیش آنے کے بعد ہی مقامی این ڈی آر ایف دفتر سے سرچ لائٹس لائے گئے تھے۔ حیران کردینے والی بات تو یہ ہے کہ این ڈی آر ایف ٹیم کے انچارج پلب بیکش ماجمدار سیلاب آنے سے پہلے ہی وہاں سے چلے گئے تھے۔

انہوں نے میڈیاکے روبرو خود اس بات کوتسلیم کیاہے کہ وہ حادثہ کے وقت موقع پر موجود نہیں تھے۔

اب سوال مال ندی کے پاس موثر سکیورٹی انتظامات کی عدم موجودگی پراٹھائے جارہے ہیں۔ مال اسمبلی حلقہ کے ٹی ایم سی رکن اسمبلی بالو چیک بیرک نے کہاکہ انہوں نے ان کوتاہیوں کی شکایت کے متعلق اعلی حکام کو واقف کروایاد ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”فی الحال ہماری توجہہ لاپتہ لوگوں کی تلاش زخمیوں کے علاج پر ٹکے ہوئی ہے“۔