مغربی بنگال کے مالدہ میں 20سالہ ثناء اللہ شیخ ہجوم تشدد (موب لنچنگ) کےشکار

,

   

مغربی بنگال کے مالدہ ضلع میں موٹر سائیکل چوری کے الزام میں موب لنچنگ کے شکار 20سالہ ثناء اللہ شیخ کی موت کے بعدمالدہ کے بعض علاقوں میں فرقہ وارانہ کشیدگی کاماحول ہے۔ پولیس انتظامیہ نے نگرانی سخت کردی ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔ مالدہ ضلع کے پولیس سپرنڈنٹ الوک راجوریا نے بتایا کہ بدھ کو مالدہ ضلع کے ’بیش نب نگر بازار‘ میں ثنا ء اللہ شیخ کو مقامی لوگوں نے مارمارکر شدید زخمی کردیا تھا۔علاج کیلئے کلکتہ بھیجے جانے کے باوجود وہ نہیں بچ پایا اوراتوار کو اس کی موت ہوگئی۔

ہجومی تشدد کی وائرل ویڈیو کی بنیاد پر پولیس نے دوافراد کو گرفتار کیا ہے۔ شیخ کو پہلے بیدراباد پرائمری ہیلتھ سنٹر میں داخل کرایا گیا تھا،مگر حالت خراب ہونے کے بعد مالدہ میڈیکل کالج و اسپتال منتقل کیا مگر وہیں طبیعت نہیں سدھری اور حالت نازک ہوگئی تو کلکتہ کے ایس ایس کے ایم اسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ بچ نہیں سکا اورکل موت ہوگئی۔

مالدہ کے سینئر ضلع پریشد چندنا سرکار نے کہا کہ اس واقعے کو فرقہ وارانہ رنگ نہیں دیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہ پورا واقعہ افسوس نا ک ہے۔مگر شیخ کا ماضی بہتر نہیں تھا اور وہ پہلے بھی چوری کے الزام میں گرفتار ہوچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کی اہلیہ نے مجھ سے ملاقات کی ہے اور ہم انسانی بنیاد پر ان کی مدد کررہے ہیں۔ان کی ماں کی تحریری شکایت پر پولیس نے اس پورے معاملے کی جانچ شروع کردی ہے۔ کل اتوار کو مقامی لوگوں نے نیشنل ہائی وے 34اور بیش نب نگر پولس اسٹیشن کاگھیراؤ کیا۔پولیس نے کانگریس کے مقامی ممبر اسمبلی شجاع خان چودھری اور دیگر کانگریسی لیڈروں سے درخواست کی کہ ہائی وے کا جام ختم کرانے کیلئے پہل کریں۔ممبراسمبلی کی کوششوں کے بعد لاش کو تجہیز و تکفین کیلئے لے جایا گیا ہے۔