موربی پل گرنے کا واقعہ۔ دو اہم ملزمین کی ضمانت کے لئے ہائی کورٹ میں درخواست

,

   

جون میں عدالت نے دو ملزم ٹکٹ کلرکس کو بھی ضمانت دی ہے۔
موربی۔ موربی برج گرنے کے واقعہ میں جملہ 10ملزمین میں سے حال ہی میں پانچ کودی گئی ضمانت کے بعد اس کیس کے دو اہم ملزمین ضمانت کے لئے ہائی کورٹ سے رجوع ہوئے ہیں۔ پچھلے سال رونما ہونے والے اس دلخراش سانحہ میں 135لوگوں کی جان گئی تھی۔

اوریوا گروپ مینجنگ ڈائرکٹر جئے سکھ پاٹیل (بھالوڈیا) نے 17جون کے روز ایک درخواست ضمانت دائر کی تھی‘ جو اب تک عدالت میں رجسٹرارڈ نہیں ہوئی ہے۔ درایں اثناء دنیں داوے جو اسی گروپ کے ایک منیجر ہیں نے 14جون کے روز اس یہ درخواست ضمانت دائر کی تھی۔داوے کی درخواست کو عدالت نے رجسٹرارڈ کرلیا ہے مگر سنوائی کے لئے تاریخ کا اعلان اب تک نہیں ہوا ہے۔

چارج شیٹ کے مطابق جس میں ملزم سے منسوب مخصوص کرداروں کا خاکہ پیش کیاگیا ہے‘ اریوا گروپ کے دور منیجروں اور دنیش بھائی داوے‘ کو کیبل برجکے کام کی منسوخی کے باوجود‘ مرمت‘ تزین نو اور ارائش کا ٹھیکہ دیو پرکاش سالیوشن کو دیاگیاتھا۔ الزام یہ تھا کہ کنٹراکٹ کی تیاری پاریکھ اور داویہ نے جئے سکھ ٹیل کی ہدایت کے تحت کیاتھا‘ جو اریوا گروپ کا ملزم ایم ڈی ہے۔

مئی کے اوائل میں ہائی کورٹ نے تین ملزمین گارڈس‘ الپیش بھائی گوہل‘ دلیپ بھائی گوہل‘ او رمکیش بھائی چوہان جو ضمانت دی تھی۔ جون میں عدالت نے دو ملزم ٹکٹ کلرکس میڈوی بھائی سولنکی اورمانسکھ بھائی ڈوپیا کو بھی ضمانت دی ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ سرکاری وکیل نے استدعاکی تھی کہ عدالت کے ضمانتی حکم نامے میں واضح کیاگیاہے کہ اس کا اطلاق صرف ان تین افراد پر ہوتا ہے۔

اس قسم کی درخواست دیگر ملزمین کے لئے ایک مثال قائم کرنے سے بچنے کے لئے کی گئی تھی جوبرابری کی دلیل کی بنیاد پر ضمانت کی درخواست کرسکتے ہیں۔

الزامات کی سنگینی اور پیش کئے گئے شواہد کو دیکھتے ہوئے موربی پل گرنے کے معاملے میں دو کلیدی ملزمین کی ضمانت کی درخواستوں کی جانچ اب گجرات ہائی کورٹ کرے گی۔

سانحہ کے متاثرین نے کلرکوں کے ذریعہ ٹکٹوں کی بلیک مارکٹینگ میں ملزمان کے مبینہ ملوث ہونے کو اجاگر کرتے ہوئے ضمانت کی درخواستوں کی مخالفت کی تھی۔