مٹھائی کا کاروبار شدید متاثر ، گاہکوں کا خریداری سے گریز

   

وائرس اور لاک ڈاؤن سے عوام کی معاشی حالت تباہ ، کئی مٹھائی کی دکانات بند
حیدرآباد۔ عید، سالگرہ،شادیوں یا گھر میں ہونے والے کسی بھی اچھے کام یا تقریب کے موقع پر مٹھائی اس کا حصہ ضرور ہوتی ہے تاہم کورونا نے صورتحال کو مکمل طورپر بدل دیا ہے ۔چار ماہ سے کاروبار نہ ہونے کی وجہ سے شہر حیدرآباد کی مٹھائی کی دکانات کے مالکین مشکل صورتحال کے شکار ہوگئے ہیں جس کے نتیجہ میں کچھ دکانات مکمل طورپر بند ہوگئی ہیں تو بعض دکانات کے مالکین کوویڈ کے قواعد پر عمل کرتے ہوئے دکانات کی اشیا فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔دکانات کے مالکین کا کہنا ہے کہ عام دنوں کی بہ نسبت ان کے کاروبار میں 30فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے ۔بعض دکانات بند ہوگئی ہیں تو بعض دکانات میں صرف مکچر،بوندی،چکوڑی اور دیگراشیا کی تیاری کے ذریعہ دکانات چلائی جارہی ہیں۔ ونائک چتورتھی، دسہرہ،دیوالی جیسے تہواروں پر ہی اب یہ دکانات کے مالکین امید وابستہ کئے ہوئے ہیں۔کورونا کے معاملات میں روز بروز اضافہ کے نتیجہ میں ان تہواروں کے دنوں میں ان کی مشکلات میں اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے ۔گاہکوں کے بغیر دکانات چلائے جانے کے نتیجہ میں کئی دکانات کے ملازمین اپنے آبائی مقامات کے لئے روانہ ہوگئے ہیں۔مٹھائی کی خریداری میں لوگوں کی دلچسپی میں بھی کمی آتی جارہی ہے ۔پہلے جہاں مٹھائی کے کئی ایٹمس دکانات پر رکھے جاتے تھے اب صرف چند اشیا ہی رکھتے ہوئے ان کو فروخت کیاجارہا ہے ۔اب صورتحال یہ ہے کہ پرانے گاہک، بھروسہ رکھنے والے ہی دکانات سے مٹھائی کی خریداری کررہے ہیں۔بعض دکانات کے مالکین کا کہنا ہے کہ کورونا کی وبا کے موقع پر بعض افراد نے باہر کی اشیا کی خریداری میں کمی کردی ہے جس کے نتیجہ میں ان کا کاروبار متاثر ہورہا ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ کورونا وبا سے پہلے کسی بھی اہم تقریب کے لئے مٹھائی ضروری سمجھی جاتی تھی۔کئی افراد گھر میں فواکہات (اسناکس) کی خریداری کرتے تھے تاہم کورونا کی وجہ سے صورتحال مکمل تبدیل ہوگئی ہے ۔کئی افراد گھروں سے نکلنے سے گریز کررہے ہیں اور جو افراد گھروں سے باہرنکل رہے ہیں وہ اہم مٹھائیوں کی خریداری سے گریزکررہے ہیں کیونکہ کئی افراد کے پاس رقم نہیں ہے ۔اس صورتحال کے نتیجہ میں کئی مٹھائی کی دکانات کے مالکین ان کو بند کرنے پرمجبور ہوگئے ہیں۔ایک دکان کے مالک نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے 30تا50فیصد کاروبار میں کمی واقع ہوئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ اس کا ٹیکہ جلد تیار ہوگا تو بہتر اور مناسب ہوگا۔ہر سال کے مقابلہ 30فیصد تک مٹھائیوں کی تیاری کا کام متاثر ہوا ہے ۔کئی افراد اپنے گاوں چلے گئے ہیں۔لوگوں میں خوف پایاجاتا ہے جس کا نکلنا ضروری ہے ۔