میسور۔ مسلم لڑکیوں کو حجاب کا استعمال کرنے کی اجازت دینے کے لئے کالج نے یونیفارم قواعد کو کیا منسوخ

,

   

کرناٹک میں ایک خانگی کالج نے ہفتہ کے روز یونیفارموں کے متعلق اپنے قواعد کو تبدیل کیاتاکہ حجاب کے ساتھ مسلم اسٹوڈنٹس کو کلاسیس میں داخلہ ہونے منظوری دیں۔ پری یونیورسٹی ڈپٹی ڈائرکٹر میسور ڈی کے سرینواس مورتی کے حوالے سے ٹائمز آف انڈیا نے لکھا ہے کہ”چار اسٹوڈنٹس نے بغیر حجاب کے کلاسیس میں جانے سے انکار کردیا اور وہ احتجاج کرنے لگے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ’’بعض تنظیموں کی جانب سے ان کی حمایت کی گئی۔ میں نے آج کالج کا دورہ کیا اور تمام سے تبادلہ خیال کیا۔ درایں اثناء مذکورہ کالج نے اس بات کا اعلان کیاکہ وہ یونیفارم کے قواعد کو منسوخ کررہا ہے تاکہ اسٹوڈنٹس کو کلاسیس میں داخلہ ہونے کی اجازت دی جاسکے“۔

حجابی اسٹوڈنٹس کی جانب سے جاری احتجاج کے پیش نظر جن کا موقف ہائی کورٹ کے عبوری احکامات کے باوجود حجاب کو نہیں چھوڑنا ہے‘اس تاریخی کالج نے فیصلہ کیاہے کہ امتحانات کے قریب ہونے کے نقطہ نظر سے وہ یونیفارم کے قواعد دستبرداری اختیار کریں گے تاکہ لڑکیاں اسکول جاسکیں اور تعلیم حاصل کرسکیں۔

دوسری جانب کرناٹک کے شیو ا موگا ضلع کے ایک کالج میں ہفتہ کے روز58اسٹوڈنٹس کو حجاب پہننے او رحجاب کے ساتھ کلاسیس میں داخلہ کی اجازت کی مانگ کے ساتھ احتجاجی دھرنا دینے کے لئے بھی برطرف کردیاگیا ہے۔

مذکورہ اسٹوڈنٹس گورنمنٹ پری یونیورسٹی کالج برائے شیرالا کوپا سے ہے۔حالانکہ کالج انتظامیہ او رڈیولپمنٹ کمیٹی نے حجاب پہنی ہوئی اسٹوڈنٹس کو ہائی کورٹ کے عبوری احکامات کے متعلق وضاحت کی بھی کوشش کی تھی مگر لڑکیوں نے پرنسپل کے بموجب حجابوں کو اتارنے سے انکار کردیا ہے۔

تومکاروں میں ایمپرس کالج کے پرنسپل نے سٹی پولیس سے 15-20اسٹوڈنٹس کے خلاف احتیاطی احکامات کی خلاف ورزی پچھلے دو دنوں سے کرنے کی شکایت درج کرائی‘ جس کے بعد پولیس نے ان کے خلاف ایک ایف ائی آر درج کیاہے۔

کرناٹک کے مختلف اضلاعوں شہروں او رگاؤں میں تعلیمی اداروں سے مسلسل اس طرح کی خبریں وصول ہورہی ہیں کہ تعلیم اداروں کا انتظامیہ مسلم طلبہ کو حجاب کے ساتھ کالج یااسکول میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے رہا ہے جس کے بعد طالبات بھی اپنی مانگ پر اڑے ہوئے احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں حالانکہ پولیس کے ذریعہ انہیں خوف دلانے کی کوششیں کی جارہی ہیں اس بعد بھی وہ اپنے مانگ سے ایک قدم بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں۔