ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس میں ہندوستان کا مقام142ویں نمبر پر ہے۔ صحافیوں کے لئے ’خطرناک‘ ملک

,

   

بدستور دوسری سال میں بھی آر ایس ایف نے ہندوستان کو ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس میں 180ممالک کی زمرہ بندی میں 142واں مقام دیاہے
حیدرآباد۔‘ غیر منافع بخش صحافیوں کے بین الاقوامی ادارے رپورٹرس ویتھ اؤٹ بارڈس(رپورٹرس سانس فرانڈیئرس‘ آر ایس ایف)کے بموجب ہندوستان بتدریج صحافت کے لئے ”خراب“ بنا ہوا ہے اور دنیا کے صحافیوں کے لئے بہت خطرناک ممالک میں سے ہے۔

بدستور دوسری سال میں بھی آر ایس ایف نے ہندوستان کو ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس میں 180ممالک کی زمرہ بندی میں 142واں مقام دیاہے۔

منگل کے روز تازہ انڈیکس کی اجرائی عمل میں ائی ہے جو 180ممالک پر مشتمل ہے جس میں سب سے اوپر ناروے‘ اس کے بعد فن لینڈ او رڈنمارک ہیں‘ وہیں سب سے نیچے ایریٹرا ہے۔

چین 177ویں مقام ہے اور اس سے کچھ نیچے نارتھ کوریا ہے۔ ہندوستان کے پڑوسیوں میں نیپال 106‘ سری لنکا 127اور میانمار(فوجی بغاوت سے قبل)140ویں مقام پر ہے۔

جبکہ پاکستان او ربنگلہ دیش کو انڈیکس میں بالترتیب 145اور152واں مقام حاصل ہوا ہے۔ ہندوستان کا حال برازیل‘ میکسیکو اور روس سے”خراب“ ہے۔

آر ایس ایف نے مانا ہے کہ ہندوستان میں صحافیو ں پر ہر قسم کا حملہ ہوتا ہے‘ بشمول صحافیو ں کے خلاف پولیس تشدد‘ سیاسی جہدکاروں کی جانب سے بدسلوکی اور مجرموں کے گروپس اور بدعنوان مقامی عہدیداروں کی جانب سے بھڑکائے جانے والا تشدد اس میں شامل ہے۔

رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ جو حکومت کے خلاف تنقید کرتے ہیں ”مخالف قوم“ او ر”مخالف ملک“ کا الزام لگاکر ہندوتوا نظریہ کے لوگ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے حامیوں نے بھڑکانے کا ایک ماحول بنایاہے۔

اس میں کہاگیاہے کہ”حکام کو تنقید کا نشانہ بنانے والے صحافیوں پر مجرمانہ مقدمات درایں اثناء عام بات ہوگئی ہیں‘ بعض پر ائی پی سی کے دفعہ 124اے کے تحت مقدمات درج کئے جارہے ہیں جو ”سیڈیشن“ کا معاملہ بنتا ہے اس پر عمر قید کی سزا سنائی جاتی ہے“۔

اس کے علاوہ آر ایس ایف نے کشمیر کی تشویش ناک صورتحال پر بھی نو ٹ لیاہے اور کہاکہ رپورٹرس کو اس اکثر پولیس اور نیم فوجی دستوں کی جانب سے ہراسانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

مذکورہ رپورٹ میں وادی کے اندر میڈیا اداروں کو بند کرنے کے معاملے کو بھی شامل کیاہے‘ اور مثال کے طور پر دی کشمیر ٹائمز کا حوالہ دیاہے۔