ویڈیو میں پکڑے جانے والے یوپی پولیس کے ایس ایس پی کو یوگی حکومت نے کیابرطرف

,

   

لکھنو۔مذکورہ یوگی ادتیہ ناتھ کی زیر قیادت اترپردیش حکومت نے جمعرات کے روز ایس ایس پی گوتم بدھانگر ویبھو کرشنا کو اس وقت برطرف کردیا جب گجرات فارنسک لیب نے ویڈیو کو مصدقہ قراردیا جس میں ایس ایس پی ایک عورت سے بات کررہا تھا اور یہ ویڈیوچند دن قبل سوشیل میڈیا پر وائیرل بھی ہوا تھا۔

کرشنا نے وائیرل ویڈیو کو فرضی قراردیاتھا مگر فارنسک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ ”اس میں میں ایڈیٹ‘ چھیڑ چھاڑ‘ کا کوئی نشانہ اس ویڈیو میں دیکھائی نہیں دیا ہے“۔

ویبھو کرشنا نے خود وائیر ل ویڈیو کے معاملے میں خود ایف ائی آر درج کرائی تھی اور اے ڈی جی میرٹھ زون اس معاملہ کی جانچ کررہے تھے۔ مذکورہ افیسر نے فارنسک جانچ کے لئے ویڈیو روانہ کیاتھا۔

مبینہ طور پر یہ بھی کہاجارہا ہے کہ کرشنا نے ایک خفیہ لیٹر کو بھی لیک کیاتھا جو انہوں نے ریاستی حکومت کو تحریک کرتے ہوئے پانچ عہدیداروں پر کچھ بلڈرس‘ جبری وصولی کرنے والوں اور مقامی صحافیوں کے ساتھ سازباز کا الزام عائد تھا جو پیسوں کے عوض میں ”تبادلہ اور تقررات“ کو یقینی بنانے کاکام کرسکیں۔

یوپی کے ڈی جی پی او پی سنگھ نے کہاکہ پچھلے ہفتہ انہیں سرکاری خدمات کی خلاف ورزی کے تحت ہٹایاگیاتھا۔

کرشنا 2000بیاچ کے ائی پی ایس افیسر ہیں جنھوں نے اے ایس پی رینک افیسر‘ ایک پی سی ایس افیسر‘ چار انسپکٹرس‘ ایک سب انسپکٹر اور تین کانسٹبل پر اپنے لیٹر میں الزام عائد کیاتھا وہ درمیانی لوگوں کے ساتھ ملکر تغلب کارائیوں میں مشغول ہیں۔

انہوں نے اپنے الزامات کی صداقت میں ڈی جی پی کو ویڈیو ریکارڈنگس بھی فراہم کئے تھے۔ان الزامات کی تحقیقات ائی جی میرٹھ‘ الوک سنگھ کی جانب سے کی جارہی ہے۔

مذکورہ ائی پی ایس افیسر نے کہاکہ دعوی کیاتھا کہ ویڈیو”چھیڑ چھاڑ“والا ہے لیک کیاگیا ہے تاکہ ان کی شبہہ کو بگاڑ سکے۔

اسی سے متعلق تبدیلی میں لکھنو ایس ایس پی کالانیدھی نتھانی کا بھی اسی مقام پر غاز ی آباد سے تبادلہ کردیاگیاہے