ٹیچربننے کی تربیت حاصل کرنے والے 25سالہ شخص کو پولیس نے جامعہ شوٹر کو پستول فروخت کرنے کے الزام میں کیاگرفتار

,

   

مشتبہ کی شناخت پولیس نے اجیت کے طور پر ہی ہے جو یوپی یونیورسٹی سے ٹیچر بننے کاکورسس کررہا ہے۔ یوپی کے گریٹر نوائیڈا کے جیوار کے قریب شاج پور گاؤں میں اس کے گھر سے پولیس نے یہ گرفتاری انجام دی ہے

نئی دہلی۔ایک 25سالہ نوجوان کو دہلی پولیس نے اترپردیش سے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہر احتجاج کررہے طلبہ پر گولی چلانے کے الزام میں گرفتار جیوار کے نابالغ کو دیسی ساختہ پستول فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیاہے‘ پیر کے روز پولیس کے ایک سینئر افیسر نے ہندوستان ٹائمز کو اس بات کی جانکاری دی ہے۔

جمعرات کے روز پیش ائے فائرینگ کے واقعہ میں ایک پوسٹ گریجویٹ طالب علم زخمی ہوا تھا۔مشتبہ کی شناخت پولیس نے اجیت کے طور پر ہی ہے جو یوپی یونیورسٹی سے ٹیچر بننے کاکورسس کررہا ہے۔

یوپی کے گریٹر نوائیڈا کے جیوار کے قریب شاج پور گاؤں میں اس کے گھر سے پولیس نے یہ گرفتاری انجام دی ہے۔

ایک پولیس افیسر نے کہاکہ ”اس نے آرٹس میں گریجویشن کی تکمیل کے بعد اترپردیش میں یونیورسٹی سے بی ایڈ کی ڈگری کا کورس کررہا ہے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ انہوں نے نابالغ کے کسی رشتہ دار کو گرفتار نہیں کیاہے کیونکہ وہ لوگ فائرینگ کے منصوبے سے واقف نہیں تھے۔

اجیت دعوی کررہا ہے کہ اس نے 32کیلو کے زمرے میں جونیرریسلنگ مقابلہ بھی جیتا ہے۔ فائرینگ معاملے کی تفتیش کررہی ٹیم کے نگران کار ڈپٹی کمشنر آف پولیس (کرائم) راجیش دیو نے کہاکہ ”ہم نے اجیت کی گرفتاری کے قانونی رسومات پورے کئے ہیں۔ قانون کے مناسب دفعات کے تحت ہم نے اس پر مقدمہ درج کیاہے“۔

فائرینگ کرنے والے مبینہ نابالغ نے پولیس کوبتایاہے کہ اس نے اپنے ایک رشتہ دار کی مدد سے 10ہزارروپئے میں مذکورہ پستول خریدی ہے۔

مذکورہ 17سالہ فرد نے پچھلی جمعرات کے روز جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہر سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے والے طالبہ پر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں یونیورسٹی میں پوسٹ گریجویٹ کی تعلیم حاصل کررہے شاداب فاروق زخمی ہوگئے تھے۔