پاکستان دھماکے میں اموات کی تعداد بڑھ کر 44ہوگئی ہے

,

   

واقعہ اتوار کے روز اس وقت پیش آیاجب 400جے یو ائی۔ ایف ممبرس اور حامی باجاؤضلع کے کھار میں ایک ڈیرا میں اکٹھا ہوئے تھے
اسلام آباد۔ اہلکاروں کاکہنا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام فضل (جے یو ائی۔ ایف) کارکنان کے پاکستان خیبر پختون (کے پی)صوبہ میں ایک مبینہ خودکش بم حملہ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 44تک پہنچ گئی ہے۔]

ڈاؤن کی خبر کے مطابق واقعہ اتوار کے روز اس وقت پیش آیاجب 400جے یو ائی۔ ایف ممبرس اور حامی باجاؤضلع کے کھار میں ایک ڈیرا میں اکٹھا ہوئے تھے جو افغانستان کی سرحد کے قریب میں ہے۔

اتوار کی رات دیر گئے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کے پی کے انسپکٹر جنرل آف پولیس اختر حیات خان نے کہاکہ دھماکے میں 10کیلو گرام دھماکو مادہ استعمال کیاگیاہے۔

انہوں نے کہاکہ بال بیرنگ او ردیگر دھماکہ مواد موقع سے اکٹھا کیاگیاہے۔ ڈاؤن نیوز نے صوبائی پولیس سربراہ کے بیان کے حوالے سے کہاکہ ”تحقیقات جاری ہے اورخاطیوں کو بہت جلد گرفتار کرلیاجائے گا“۔

درایں اثناء کے پی نگران کار انفارمیشن منسٹر فیروز شاہ نے کہاکہ باجاؤر بھر اورپڑوس کے علاقوں کے اسپتالوں میں کو ہائی الرٹ پررکھ دیاگیاہے۔ انہوں نے جیو نیوز کو بتایاکہ ”ہم شدید زخمی مریضوں کو پیشوار اور دیگر اسپتالوں کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعہ منتقل کرنے کی کوشش کررہے ہیں“۔باجاؤر کے ضلع ہیلتھ افیسر فیصل کمال کے مطابق 150سے زائد زخمیوکو باجاؤر ضلع ہیڈ کوارٹرس اسپتال کو لایاگیا ہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”35سے زائد لوگو ں کو تیمار گڑھ اسپتال منتقل کیاگیا ہے وہیں 15شدیدزخمی افراد کو پاکستان آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعہ پیشوار روانہ کیاگیا ہے“۔ اب تک کسی گروپ نے بھی دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

جے یو ائی۔ ایف کے ایک علاقائی لیڈر مولانا ضیا ء اللہ کے دھماکے میں مارے جانے کی جانکاری مقامی اہلکاروں نے بی بی سی کو دی ہے۔ جے یو ائی۔ ایف پاکستان کے پارلیمنٹ میں حکومت کے اتحادی کے طور پرایک بڑی مذہبی سیاسی پارٹی ہے۔

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے دھماکے کی سخت مذمت کی اورکہاکہ دہشت گردوں نے انہیں نشانہ بنایا ہے جو اسلام‘ مقدس قرآن او رپاکستان کی وکالت کرتے ہیں۔