پاکستان میں 73سال بعد گرودوارہ سکھوں کے حوالے

,

   

شہر کے وسط میں مسجد روڈ پر واقع مذکورہ سری گرو سنگھ گرودوارہ کو 1947کے بعد سے اے پی ڈبلیو اے سرکاری گرلز ہائی اسکول کے طور پر استعمال کیاجارہا تھا۔

کوٹہ۔پاکستان کے صوبہ بلوچستان کی مذکورہ حکومت نے 200سال قدیم گرودوارہ کو 73سال بعد جمعرات کے روز منظرعام پر آنے والی میڈیا رپورٹس کے بموجب سکھوں کے حوالے کردیاہے۔

شہر کے وسط میں مسجد روڈ پر واقع مذکورہ سری گرو سنگھ گرودوارہ کو 1947کے بعد سے اے پی ڈبلیو اے سرکاری گرلز ہائی اسکول کے طور پر استعمال کیاجارہا تھا‘ پاکستان کے بڑے نیو ز پیپر دی ڈاؤن نے یہ جانکاری دی ہے۔

صوبی پارلیمانی سکریٹری اور چیف منسٹر کے اقلیتی امور پر مشتر دنیش کمار نے چہارشنبہ کے روز کہاکہ ”سکھ کمیونٹی کے لئے عبادت کے مقصد سے گرودوارہ کی احیاء عمل میں لانا بلوچستان حکومت کا ایک تاریخی فیصلہ ہے“۔

اے پی ڈبلیو اے سرکاری اسکول برائے نسواں کے طالبہ سے کہاگیا ہے کہ وہ قریب کے اسکولوں میں داخلہ لے لیں۔

سردار جسبیر سنگھ چیرمن سکھ کمیونٹی برائے بلوچستان نے اقدام کا خیر مقدم کیا اور اس فیصلے کو ”صوبہ میں رہنے والے سکھ کمیونٹی کے لئے بلوچستان حکومت کا تحفہ“ قراردیا ہے۔

ڈاؤن نے سنگھ کے حوالے سے کہاکہ ”صوبہ کی مذکورہ سکھ کمیونٹی کافی خوش ہے کیونکہ پاکستان حکومت اور بلوچستان ہائی کورٹ نے ہمارا قدیم گرودوارہ 73سال بعد ہمیں واپس کیاہے‘

اور اب ہم اسی مقام پر اپنی عبادت کو انجام دے سکتے ہیں“۔بلوچستان میں 2000کے قریب سکھ فیملی رہتی ہیں

اسی سال فبروری کے اوائل میں مذکورہ بلوچستان حکومت نے زوہب میں 200سال پرانی مندر ہندو کمیونٹی کے حوالے کی تھی۔

مذکورہ مندر کو سرکاری اسکول برائے لڑکوں میں تبدیل کردیاگیا ہے تھا جسکو اب کسی دوسرے مقام پر منتقل کردیاگیاہے