پرینکا کے ٹوئٹس میں 359ایام سے واراناسی میں دفعہ144پر حملہ‘ وزیراعظم نشانے پر

,

   

دفعہ 144سی آر پی سی برائے 1973ہے جس میں انتظامیہ کو اس بات کا اختیار ہوتا ہے کہ وہ کسی بھی ریاست یا خطہ میں چار سے زائد لوگوں کے اکٹھا ہونے پر علاقے میں پابندی عائد کرے

واراناسی۔کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کے ٹوئٹ کے کچھ گھنٹوں بعد مذکورہ ضلع انتظامیہ نے اس بات کی توثیق کی ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ واراناسی میں سال2019کے دوران 365دنوں میں سے 350دن دفعہ 144برائے سی آر پی سی نافذ رہا ہے۔

ایک سینئر ایڈمنسٹریٹر نے ایچ ٹی کو بتایا کہ”جی ہاں‘مختلف واقعات او رپروگراموں کے پیش نظرشہر میں سال2019کے دوران 350دنوں تک دفعہ 144سی آر پی سی برقرار رہا ہے“۔

دفعہ 144سی آر پی سی برائے 1973ہے جس میں انتظامیہ کو اس بات کا اختیار ہوتا ہے کہ وہ کسی بھی ریاست یا خطہ میں چار سے زائد لوگوں کے اکٹھا ہونے پر علاقے میں پابندی عائد کرے۔ اس قانون کے مطابق ہر ممبر جو ایسا ”غیرقانونی طور پر اکٹھا“ ہوگا اس پر فسادمیں ہونے کے الزامات کے تحت کاروائی کی جائے گی۔

عام طور پر لوگوں کے اکٹھا ہونے پر روک‘ حساس مواقع پر لگائی جاتی ہے جس میں کسی پروگرام سے خطرہ پیدا ہوا اور خصوصی طور پر اس طرح کے مجموعے سے انسانی زندگیوں اور اثاثوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ پیدا ہوتا ہے۔

پرینکا نے جمعرات کے روز ٹوئٹ کیاتھا کہ”سال2019میں 365میں سے359روزواراناسی ٹاؤن اور وزیراعظم کے حلقہ میں دفعہ144نافذ رہا ہے‘ اور وہ بڑی مسرت کے ساتھ لوگوں سے کہتے ہیں کہ ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے؟“۔ انتظامیہ کے ایک افسر نے کہاکہ اس سال عام الیکشن ہونے کے پیش نظر دفعہ 44نافذ کیاگیاتھا۔

مذکورہ عہدیدار نے کہاکہ ”پچھلے سال مارچ میں الیکشن کی تواریخوں کا اعلان کیاگیاتھا۔ جس کے فوری بعد انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہوگیا اور دفعہ144بھی ضلع میں لاگوہوا تھا۔

مرکز میں حکومت کی تشکیل کے بعد انتخابی ضابطہ اخلاق ختم ہوگیا اور دفعہ144بھی ہٹالیاگیاتھا“۔

دیگر پروگراموں کے دوران مذکورہ افیسر نے بتایا کہ احتیاطی تدابیر کے طور پر دفعہ144دوبارہ نافذ کردیاگیاتھا۔ اکٹوبر کے مہینے میں ایودھیا معاملے پر فیصلے سے قبل احتیاطی اقدامات کے طور پر اکٹوبر میں دوبارہ دفعہ 144کا نفاذ عمل میں آیاتھا۔

ایڈیشنل ضلع مجسٹریٹ(شہر) ونئے سنگھ نے کہاکہ ”مجموعی طور پر ضلع میں 350دنوں تک دفعہ144نافذ رہا ہے“۔