پولیس نے کہاکہ ارباز کو کرایہ کے قاتلوں نے قتل کیاہے جس کے خدمات گرل فرینڈ کے والدین نے حاصل کئے تھے

,

   

لڑکی کے والدین او رسری رام سیناہندوستان کے ایک کارکن کو پچھلے رات انجام پانے والے بے رحمانہ قتل کے لئے گرفتار کیاہے۔


حیدرآباد۔کرناٹک پولیس نے اس بات کی توثیق کی ہے کہ جس 24سالہ مسلم نوجوان کی نعش 28ستمبر کے روزبیلگاوی کے ریلوے پٹریوں پر بغیر سر کے دستیاب ہوئی ہیں اس کو کرایہ کے قاتلوں نے قتل کیاہے جس کے خدمات لڑکی کے والدین نے حاصل کئے تھے تاکہ دونوں کو الگ کیاجاسکے۔

ان الزامات کو بے رحمانہ قتل کے بعد ارباز کے گھر والے لگارہے ہیں۔

پولیس کے بموجب مذکورہ عورت کے گھر والے اس رشتے کے خلاف تھے اور مہاراجہ ناگپا عرف پوندیلک موتینگر سے رجوع ہوئے ہو سری رام سینا ہندوستان کا ایک رکن ہے تاکہ ارباز کو جان سے مارسکیں۔

نیوز منٹ کے بموجب پولیس نے اس کیس میں اب تک دس لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

جن لوگوں کو گرفتار کیاگیا ہے اس میں موتینگر‘مذکورہ عورت کاباپ ایرپا بسوانا کومبھار‘ اور کی ما ں سوشیلا کومبھاری اوروہ کرایہ کا قتل جسکی شناخت ماروتی پرہلاد سوگاتھی‘ منجوناتھن توکارام گنڈالی‘ پرشانت کالپا پٹیل‘ گنا پاتھی جانیشوار سوگاتھی‘ پروین شناکرا اور سریدھرن مہادیو دونی کے طور پر جن کی شناخت ہوئی ہے شامل ہیں۔

ایک پریس ریلیز میں مذکورہ پولیس نے کہاکہ دیگر ملزمین کی شناخت بھی ہوگئی ہے۔

مذکورہ ملزمین کو ائی پی سی کی مختلف دفعات بشمول قتل‘ شواہد کوچھپانے‘ غلط تحویل‘ مجرمانہ سازش‘ جبری وصولی کے08 تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں۔

دی وائیرکی ایک رپورٹ کے بموجب اربازکی والدہ نجمہ بین ان کے بیٹے کو بین مذہبی تعلقات کی بنیاد پر قتل کرنے کی وجہہ سے شدید خوف میں جی رہی ہیں۔

انہوں نے لڑکی کے والدین اس کو امید سے جانکاری فراہم کی تھی کہ معاملہ رفع دفع کیاجائے گا۔تاہم مذکورہ فیملی اس کے بجائے ”سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے“۔